امریکہ کا پاکستان پر انسانی حقوق کے احترام پر زور

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ ’ہم ماضی کی طرح پاکستانی حکام پر زور دیتے رہے ہیں کہ وہ جمہوری اصولوں اور تمام لوگوں کے لیے قانون کی حکمرانی کا احترام کریں جیسا کہ ملک کے آئین میں درج ہے۔‘

امریکہ نے پاکستان میں نو مئی کے واقعات میں ملوث عام شہریوں کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلائے جانے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے حکومت پر انسانی حقوق، جمہوریت، صحافیوں کے تحفظ اور قانون کی حکمرانی کا احترام کرنے پر زور دیا ہے۔

نو مئی کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی نیب کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد ملک بھر میں ہونے والے پرتشدد واقعات کے دوران فوجی تنصیبات اور نجی و قومی املاک کو نقصان پہنچایا گیا تھا۔ ان واقعات میں ملوث افراد کا مقدمہ آرمی ایکٹ کے تحت فوجی عدالتوں میں چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

منگل کو پریس بریفنگ کے دوران ایک صحافی کی جانب سے نو مئی کے واقعات کے بعد عام شہریوں کے فوجی عدالتوں میں مقدمات چلائے جانے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا: ہم ان شہریوں سے متعلق رپورٹس سے آگاہ ہیں جنہیں نو مئی کے احتجاج میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر فوجی عدالتوں میں مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘

ان کے بقول: ’ہم ماضی کی طرح پاکستانی حکام پر زور دیتے رہے ہیں کہ وہ جمہوری اصولوں اور تمام لوگوں کے لیے قانون کی حکمرانی کا احترام کریں جیسا کہ ملک کے آئین میں درج ہے۔‘

ترجمان نے مزید کہا کہ ’ہم پاکستانی حکام کے ساتھ انسانی حقوق، جمہوریت، صحافیوں کے تحفظ اور قانون کی حکمرانی کے احترام پر باقاعدگی سے بات کرتے رہتے ہیں۔ یہ امریکہ کے لیے ایک ترجیح ہے۔‘

روسی خام تیل کی خریداری اور چینی کرنسی میں ادائیگی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے میتھیو ملر نے  کہا کہ اس سے امریکی ڈالر کے کمزور ہونے کا اشارہ نہیں ملتا۔

انہوں نے کہا: ’نہیں، مجھے ایسا نہیں لگتا۔ درحقیقت سب سے پہلے میں کہوں گا کہ اس سودے (پاکستان کی روس سے تیل کی خریداری) کے حوالے سے ہم بہت واضح ہیں کہ ہر ملک کو توانائی کی درآمدات کے معاملے میں اپنے اپنے حالات کی بنیاد پر اپنا فیصلہ کرنا ہوگا لیکن چونکہ آپ نے اس کے بارے میں پوچھا ہے تو میرے خیال میں اس کے بارے میں قابل ذکر چیزوں میں سے ایک یہ ہے کہ ہماری سوچ یہ ہے کہ روسی تیل کو مارکیٹ کی قیمتوں کے لحاظ سے نمایاں رعایتی قیمت پر فروخت کیا گیا ہے۔‘

ترجمان نے مزید کہا کہ روسی تیل عالمی منڈی کے ریٹ سے نہایت سستے داموں فروخت کیا گیا ہے اور امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے جو حد مقرر کی، اس سے روسی تیل کی قیمت گری۔

ترجمان کے مطابق اندازہ ہے کہ اس اقدام سے روس ایک سو ارب ڈالر کی اضافی آمدنی سے محروم رہا اور ماسکو کی جانب سے یہ اضافی آمدنی یوکرین جنگ میں لگ سکتی تھی۔

ایک اور صحافی نے پوچھا کہ امریکہ میں پاکستان کے سفیر مسعود خان کی جانب سے کہا گیا کہ روس سے خام تیل خریدنے کا فیصلہ امریکہ کی منظوری کے بعد کیا گیا ہے تو کیا امریکہ ہر ملک کو اس طرح کی تجارت کی اجازت دے گا؟ اس سوال کے جواب میں میتھیو ملر نے کہا کہ ’میں نجی سفارتی معاملے پر بات نہیں کروں گا لیکن ہم نے ہمیشہ واضح کیا ہے کہ ہر ملک کو اپنی توانائی کی درآمدات کے حوالے سے اپنا فیصلہ خود کرنا ہوگا۔ ہم نے روس کے تیل کی فروخت کے اثرات کو کم کرنے کے لیے اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ اتفاق سے فیصلہ کیا ہے۔‘

ترجمان نے واضح کیا کہ امریکہ نے روسی توانائی کی برآمدات پر پابندیاں نہیں لگائی ہیں۔

امریکہ، پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام کا حامی

دوسری جانب امریکی وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ امریکہ پاکستان کے لیے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے پروگرام کی حمایت کرتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

امریکی وزیر خزانہ جینٹ یلن نے ایوان نمائندگان کی کمیٹی میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام کی حمایت کرتے ہیں کیوں کہ یہ سیلاب کی تباہی اور مالیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے ضروری پروگرام ہے۔‘

کانگریس مین ایل گرین نے پاکستان کی فوری امداد کے لیے ایوان نمائندگان کی کمیٹی میں درخواست کرتے ہوئے کہا پاکستان کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے امداد کی اشد ضرورت ہے۔

ایل گرین نے گذشتہ سال کے بدترین سیلاب کے نتیجے میں پاکستان میں آنے والی تباہی سے بھی ایوان کو آگاہ کیا۔

امریکی رکن پارلیمان نے کہا کہ ’پاکستان موسمیاتی تبدیلی کا شکار ہے۔‘

اس موقعے پر پاکستانی نژاد ڈیموکریٹ رہنما طاہر جاوید نے کانگریس مین ایل گرین کی پاکستان۔ امریکہ تعلقات کو فروغ دینے کی کوششوں کو سراہا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان