فن کی دنیا کا بڑا نام اداکار شکیل دنیا میں نہیں رہے

آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے انسٹیٹیوٹ آف آرٹس اینڈ کرافٹس کے پرنسپل شاہد رسام نے شکیل کے انتقال کی تصدیق کی کرتے ہوئے بتایا کہ مرحوم کچھ دنوں سے بیمار اور ایک نجی ہسپتال میں زیر علاج تھے۔

ٹی وی اور فلم اداکار شکیل 83 سال کی عمر میں مختصر علالت کے بعد انتقال کر گئے(فیس بک/گولڈن ایرا آف پی ٹی وی)

فلم اور ٹیلیویژن کے نامور اداکار شکیل کراچی  کے سی ایم ایچ ہسپتال میں انتقال کر گئے ہیں۔ ان کی عمر 85 برس تھی۔  

آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے انسٹیٹیوٹ آف آرٹس اینڈ کرافٹس کے پرنسپل اور مجسمہ ساز شاہد رسام نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں اداکار شکیل کے انتقال کی تصدیق کی۔  

شاہد رسام کے مطابق : ’شکیل کی طبیعت گذشتہ کئی دنوں سے ٹھیک نہیں تھی اور وہ زیر علاج تھے۔ علاج کے دوران وہ نجی ہسپتال میں انتقال کر گئے ہیں۔‘

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اپنے بیان میں سینیئر اداکار شکیل احمد کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شکیل فن کی دنیا کا بہت بڑا نام تھے اور ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔  

انڈیا کی ریاست بھوپال میں 1938 میں پیدا ہونے والے شکیل 1952 میں اپنے خاندان کے ساتھ پاکستان منتقل ہوئے، جہاں انہوں نے بڑے پردے پر اپنے کیریئر کا آغاز 1966 کی فلم ’ہونہار‘ سے کیا جس میں انہیں پاکستانی فلم انڈسٹری کے اس وقت کے بڑے نام وحید مراد کے ساتھ سکرین شیئر کرنے کا موقع ملا۔

مرحوم اداکار کا اصلی نام کمال یوسف تھا، جسے انہوں نے شوبز کی دنیا میں آنے کے بعد بدل کر شکیل کر دیا تھا اور اس نام نے پاکستان کے اندر اور باہر بےتحاشہ شہرت پائی۔  

اداکار شکیل ٹیلیویژن کے ورسٹائل اداکار سمجھے جاتے تھے اور شعبہ اداکاری میں ایک منفرد مقام رکھتے تھے۔

آپ نے بہت سارے شوخ اور انتہائی سنجیدہ کردار بھرپور انداز سے نبھائے  اور ان کی بے ساختہ اور برجستہ اداکاری نے ٹی وی ڈراموں کو سپرہٹ بنانے کے ساتھ شہرت دلائی۔  

نجی اردو ٹی وی آے آر وائی کے مارننگ شو میں کچھ عرصہ قبل بات کرتے ہوئے اداکار شکیل نے بتایا تھا کہ انہیں اداکاری کا کوئی شوق نہیں تھا بلکہ جب پہلی بار آفر ہوئی تو انہوں نے منع کر دیا تھا، جس کی وجہ اس زمانے میں فلموں میں کام کرنے کو اچھا نہ سمجھا جانا تھا۔ 

اداکار شکیل اس وقت تھیٹر میں کام کرتے تھے اور کچھ عرصے بعد جب انہیں دوبارہ فلم کی آفر ملی تو انہوں نے اس شرط پر رضامندی دی کہ وہ دن میں اپنی ملازمت کریں گے اور رات کو فلموں کی دنیا میں ہوں گے۔  

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اداکار شکیل نے چار درجن سے زیادہ ٹیلیویژن کے ڈرامہ سیریلز میں کام کیا، جن میں ’انکل عرفی (1972)، ان کہی (1982) اور آنگن ٹیڑھا (1984) جیسے ڈراموں نے انتہائی شہرت و مقبولیت حاصل کی۔  

اداکار شکیل نے 1988 میں قائد اعظم محمد علی جناح کی زندگی پر بننے والی جمال دہلوی کی فلم ’جناح‘ میں اداکار کرسٹوفر لی کے ساتھ کام کرتے ہوئے پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کا کردار ادا کیا تھا۔

اس کے علاوہ اداکار شکیل نے زندگی، داستان، چاہت، پاپی سمیت متعدد فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔  

اداکار شکیل کو ان کی بہترین اداکاری پر 1992 میں صدراتی پرائیڈ آف پرفارمرنس ایوارڈ دیا گیا۔  

اداکار شکیل کے مداحوں نے انہیں سوشل میڈیا پر خراج تحسین پیش کیا۔  

شکیل کے انور کمال نامی مداح نے ٹوئیٹ میں لکھا: ’پاکستان میں ٹیلیویژن ڈرامہ کی تاریخ کا ایک باب ختم ہوا۔ خوبصورت شخصیت، عمدہ کردار نگاری، اور اردو کا بہترین لب و لہجہ۔ شکریہ شکیل صاحب !۔‘  

زین اعجاز نے ٹوئٹر پیغام میں لکھا : ’نامور اداکار شکیل انتقال کر گئے۔ انہیں پی ٹی وی کے انکل عرفی، آنگن ٹیڑھا اور ان کہی ڈراموں سے شہرت ملی۔ عیدالاضحیٰ کے دن ان کے انتقال کی ایک بدقسمت خبر ہے۔‘

ابی میمن عبداللہ نے لکھا : ’میں بھاری دل سے یہ خبر شیئر کر رہا ہوں کہ ہمارے پیارے یوسف کمال شکیل، جو قوم کا فخر تھے، انہوں نے بڑے عرصے تک ہمیں تفریح دی، آج چل بسے۔‘  

اداکار و میزبان فیصل قریشی نے لیجنڈری اداکار شکیل کی وفات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا: ’بہت دکھی دل کے ساتھ میں یہ خبر دے رہا ہوں کہ ہمارے پیارے شکیل، ہماری قوم کا فخر، وہ شخص جس نے ایک طویل عرصے تک ہمیں انٹرٹین کیا وفات پا گئے ہیں۔‘

اداکار اعجاز اسلم نے فیس بک پر تحریر کیا: ’میں بہت دکھ میں ہوں کہ ہم نے ویٹرن اداکار سر یوسف شکیل کو کھو دیا۔ ان کے ٹیلنٹ اور اس انڈسٹری کے لیے ان کے کردار کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ انہیں جنت میں مقام عطا کریں۔ آمین‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فن