روس نے توانائی کی فراہمی کے سلسلے میں پاکستان کو ایک لاکھ میٹرک ٹن لکویفائیڈ پیٹرولیم گیس (ایل پی جی) کی کھیپ ایران کے راستے بذریعہ سڑک بھجوا دی ہے۔
اسلام آباد میں روس کے سفارت خانے کی جانب سے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر منگل کی رات کی گئی پوسٹ میں بتایا گیا: ’ایک لاکھ میٹرک ٹن ایل پی جی کی پہلی کھیپ ایران کے سرخس سپیشل اکنامک زون کے ذریعے پاکستان کو فراہم کی گئی ہے۔‘
سفارت خانے نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوسری کھیپ کے حوالے سے مشاورت جاری ہے۔
Russia has delivered the first batch of liquefied petroleum gas (LPG) in the amount of 100 thousand metric tons to Pakistan through Iran's Sarakhs Special Economic Zone. Consultations on the second shipment are underway
— RusEmbassy_Pakistan (@RusEmbPakistan) September 26, 2023
pic.twitter.com/AZJwf5f9I5
رواں برس جون میں بھی روس سے ازبکستان اور افغانستان کے راستے ایل پی جی کی ایک کھیپ طورخم بارڈر سے پاکستان پہنچی تھی۔
اس سے قبل پاکستان نے روس سے ’رعایتی‘ نرخوں پر خام تیل بھی درآمد کیا تھا، جس کا پہلا مال بردار بحری جہاز 45 ہزار میڑک ٹن خام تیل لے کر 11 جون کو کراچی کی بندرگاہ پر لنگر انداز ہوا تھا۔
سابق وزیراعظم شہباز شریف نے روس سے تیل کی آمد کو قوم کے لیے ایک ’تبدیلی کے دن‘ کے طور پر بیان کیا تھا اور امید کی جا رہی تھی کہ رعایتی قیمت پر خام تیل کی خریداری سے ادائیگیوں کے توازن کے بحران اور غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کی کمی سے دوچار پاکستان کی معیشت کو سہارا ملے گا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اسی طرح لگ بھگ 55 ہزار میڑک ٹن تیل پر مشتمل روس کا دوسرا بحری جہاز جون کے آخر میں کراچی پہنچا تھا۔
پاکستان نے روس سے 75 ہزار میٹرک ٹن خام تیل کا آرڈر اپریل کے آخر میں بک کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق روس نے تیل کی قیمت پر 60 ڈالر فی بیرل کی حد مقرر کر رکھی ہے۔
تاہم وزیر مملکت پیٹرولیم مصدق ملک نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا تھا کہ ’معاہدے کے مطابق روس اور پاکستان تیل کی قیمت کو خفیہ رکھنے کے پابند ہیں۔‘
پاکستان اپنی توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے روس سے اپنے خام تیل کا تقریباً 20 فیصد رعایتی نرخوں پر درآمد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
پیٹرولیم کلب آف پاکستان کے مرتب کردہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کی سالانہ ایل پی جی کی کھپت تقریباً 4,600 میٹرک ٹن ہے جبکہ مقامی طور پر تیار کردہ ایل پی جی سے پاکستان کی تقریباً 43 فیصد ضرورت پوری ہوتی ہے۔