پنجاب اسمبلی: ن لیگ کے ملک احمد سپیکر، ملک ظہیر ڈپٹی بن گئے

دوسری جانب پی ٹی آئی نے میاں اسلم اقبال کی ممکنہ گرفتاری کے پیش نظر رانا آفتاب کو وزیر اعلیٰ پنجاب کے لیے اپنا امیدوار نامزد کر دیا۔

مسلم لیگ ن کے ملک احمد خان 24 فروری، 2024 کو پنجاب کے سپیکر کا حلف اٹھا رہے ہیں (پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ)

پاکستان میں عام انتخابات 2024 کے بعد حکومت سازی اور دیگر سیاسی سرگرمیوں پر انڈپینڈنٹ اردو کی لائیو اپ ڈیٹس۔

•  سندھ اسمبلی کے ارکان کی حلف برداری  
•  سندھ اسمبلی کے باہر احتجاج، کئی افراد گرفتار
•  ن لیگ کے ملک احمد خان پنجاب اسمبلی کے سپیکر منتخب
•  پی ٹی آئی کا شیر مروت کو اظہار وجوہ کا نوٹس
•  کے پی اسمبلی کا اجلاس 28 فروری کو
•  رانا آفتاب پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لیے پی ٹی آئی کے نئے امیدوار


25 فروری رات 12 بجکر 05 منٹ

پنجاب کے وزیر اعلیٰ کا انتخاب پیر کو

پنجاب اسمبلی کے سپیکر ملک احمد خان نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے الیکشن کا شیڈول جاری کر دیا۔

سیکریٹری پنجاب اسمبلی کے مطابق 25 فروری کو شام پانچ بجے تک کاغذات نامزدگی جمع کروائے جائیں گے، جن کی اسی دن جانچ پڑتال ہو گی۔

اگلے دن (بروز پیر) کو وزارت اعلیٰ کے لیے الیکشن ہو گا۔


24 فروری رات 11 بجکر 55 منٹ

پنجاب اسمبلی: ن لیگ کے ملک احمد سپیکر، ملک ظہیر ڈپٹی سپیکر بن گئے

پاکستان مسلم لیگ ن کے ملک احمد خان 244 ووٹ لے کر پنجاب اسمبلی کے 17ویں سپیکر بن گئے۔

ان کے حریف سنی اتحاد کونسل کے امیدوار احمد خان بھچر نے 96 ووٹ لیے۔ انتخاب میں کل 322 ووٹ ڈالے گئے جن میں سے دو ووٹ مسترد ہوئے۔ 

سابق سپیکر سبطین خان نے خفیہ رائے شماری کے بعد نتیجے کا اعلان کیا اور ملک احمد خان کو مبارک باد دیتے ہوئے ان سے ہاتھ ملایا۔ دیگر ارکان اسمبلی نے بھی انہیں مبارک باد دی۔

وزارت اعلیٰ کے لیے مسلم لیگ ن کی امیدوار مریم نواز نے ملک احمد خان کو تھپکی دے کر شاباش دی۔

سبطین خان نے ملک احمد سے عہدے کا حلف لیا جس کے بعد انہوں نے نئی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔

ملک احمد خان نے بعد ازاں ڈپٹی سپیکر کے لیے خفیہ رائے شماری کروائی، جس میں ن لیگ کے ملک ظہیر اقبال چنڑ نے سنی اتحاد کونسل کے معین ریاض وٹو کو شکست دے دی۔

ملک ظہیر نے 220 جبکہ معین ریاض نے 103 ووٹ حاصل کیے۔


24 فروری رات 10 بجکر 45 منٹ

پنجاب: پی ٹی آئی نے وزیر اعلیٰ کا امیدوار بدل دیا

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر نے بتایا کہ پنجاب میں وزارت اعلیٰ کے لیے میاں اسلم اقبال کی جگہ اب سنی اتحاد کونسل کے امیدوار رانا آفتاب ہوں گے۔

سابق وفاقی وزیر نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ عمران خان کی منظوری سے رانا آفتاب کو نامزد کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ میاں اسلم اقبال کو گرفتار کرنے کے لیے سارے صوبے کی پولیس (پنجاب) اسمبلی کے گرد موجود ہے اور یہ فیصلہ ان کی مشاورت سے ہوا ہے۔

حماد اظہر نے کہا کہ ’رانا صاحب پانچ مرتبہ صوبائی اسمبلی میں منتخب ہوئے اور ایوان میں سینیئر ترین آدمی ہیں۔‘


 

24 فروری رات 08 بجکر 30 منٹ

عمران خان چاہتے ہیں کہ شہباز شریف وزیراعظم بنیں: بلاول بھٹو

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے شہباز شریف کا راستہ روکا ہی نہیں کیونکہ عمران خان چاہتے ہیں کہ شہباز شریف وزیراعظم بنیں۔

انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اگر شہباز شریف وزیراعظم بننے جارہے ہیں تو وہ پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کا شکریہ ادا کریں گے۔

’میرے خیال سے خان صاحب نے خود شہباز شریف کے مقابلے میں امیدوار کھڑا نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہوگا۔ سنی اتحاد کونسل کو اپنے کارکنوں سے سچ بولنا چاہیے۔ ان کے پاس حکومت بنانے کے لیے اکثریت نہیں۔‘

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ 2024 کے انتخابات بھی 2018 کے الیکشن سے زیادہ مختلف نہیں تھے، میں نے مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد پورے پاکستان کے سامنے الیکشن پر اعتراضات اٹھائے تھے۔

 انہوں نے کہا کہ فارمز 45 کے مطابق پی ایس-124 اور پی ایس-125 پر پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار کامیاب ہوئے لیکن ان حلقوں پر دوسری جماعت کے امیدواروں کو کامیاب قرار دے دیا گیا۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آج کل جو لوگ سندھ میں دھاندلی کے نام پر بلاجواز احتجاج کر رہے ہیں انہوں نے ماضی میں بھی کوئی ایک الیکشن نہیں جیتا۔

’عجیب بات ہے کہ جو جماعتیں دھاندلی کے بغیر کبھی الیکشن جیت نہیں سکتیں وہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔ یہ لوگ دھاندلی کے خلاف نہیں بلکہ زیادہ دھاندلی کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔‘


24 فروری رات 08 بجکر 10 منٹ

کے پی اسمبلی کا اجلاس 28 فروری کو طلب

خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس 28 فروری کو طلب کر لیا گیا۔

گورنر ہاؤس سے جاری مراسلے کے مطابق نو منتخب اراکین اسمبلی کی حلف برداری، وزیر اعلیٰ، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے لیے اسمبلی کا اجلاس 28 فروری کو دن 11 بجے ہو گا۔


24 فروری شام 07 بجکر 05 منٹ

پنجاب اسمبلی: سپیکر، ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے لیے پولنگ جاری

پنجاب اسمبلی کے نئے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے لیے پولنگ جاری ہے۔ صوبائی اسمبلی کے سیکریٹری عامر حبیب نے اسمبلی میں پولنگ کے عمل بارے میں بتایا۔

قبل ازیں پنجاب اسمبلی کا افتتاحی اجلاس ڈیڑھ گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا۔ اجلاس میں میں ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی کی گئی۔ سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کے خلاف نعرے بازی کی۔


24 فروری شام 05 بجکر 50 منٹ

کراچی: الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف دھرنے، پولیس کی کارروائی

کراچی میں پولیس نے عام انتخابات کے دوران مبینہ دھاندلی کے خلاف مختلف سیاسی جماعتوں کے شاہراہ فیصل پر دھرنے ختم کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا ہے۔

جمعیت علمائے اسلام سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات مولانا سمیع الحق سواتی نے دعویٰ کیا کہ پولیس کی شیلنگ، آنسو گیس اور فائرنگ سے پارٹی کے سیکریٹری جنرل علامہ راشد محمود سومرو کے علاوہ کئی کارکن زخمی ہو گئے۔

تاہم سندھ پولیس کے ترجمان سید سعد نے پولیس کی مظاہرین پر فائرنگ کے الزام کی تردید کرتے ہوئے بتایا کہ ’آج کراچی شہر نو مختلف مقامات پر مظاہرین نے احتجاج کرتے ہوئے راستے بلاک کردیے۔ شاہراہ فیصل پر پولیس نے روڈ کو خالی کرانے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا اور فائرنگ نہیں کی۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’آٹھ مقامات سے مظاہرین کو ہٹا دیا گیا۔ شہر میں اب صرف ایک مقام کارساز پر مظاہرین روڈ پر بیٹھے ہیں، جن سے پولیس کے مذاکرات چل رہے ہیں اور جلد ہی کارساز روڈ بھی کلیئر کردیا جائے گا۔'


24 فروری شام 05 بجکر 35 منٹ

مریم نواز کی پنجاب اسمبلی آمد پر شور شرابہ

پاکستان مسلم لیگ ن کی طرف سے پنجاب کی نامزد وزیر اعلیٰ اور پارٹی کی چیف آرگنائزر مریم نواز کی پنجاب اسمبلی آمد پر آمد پر شور شرابہ کیا گیا۔

سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے نوازشریف کے خلاف نعرے بازی کی تو جواب میں مسلم لیگ ن کے ارکان نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور انہوں نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف شدید نعرے لگائے۔


24 فروری دن 04 بجکر 50 منٹ

پی ٹی آئی کا شیر مروت کو اظہار وجوہ کا نوٹس

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پارٹی کے سابق چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان کے بارے میں بیان دینے پر پارٹی رہنما شیر افضل مروت کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں غیرمشروط معافی مانگنے کی ہدایت کی ہے۔

جیو نیوز کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مروت نے کہا تھا کہ گوہر علی خان کو غیر تسلی بخش کارکردگی پر چیئرمین کے عہدے سے ہٹایا گیا۔

آج ہفتے کو پارٹی قیادت نے شیر افضل مروت سے کہا کہ انہوں نے پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کی اور ایسا بیان دیا جس سے سخت تشویش پیدا ہوئی۔ ان کے اس بیان کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔

پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹریٹ کی جانب سے شیر افضل مروت کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ’آپ کو دو دن کے اندر غیر مشروط معافی مانگنی ہوگی۔ اگر آپ کا جواب تسلی بخش نہیں ہے یا آپ جواب نہیں دیتے ہیں تو پارٹی پالیسی اور قواعد کے مطابق مزید کارروائی کی جائے گی۔‘



24 فروری دن 03 بجکر 15 منٹ

سندھ اسمبلی: پی پی پی کی ایم کیو ایم سے سپیکر، ڈپٹی سپیکر کے لیے امیدوار نہ کھڑا کرنے کی درخواست

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل انعام میمن نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان سے درخواست کی ہے کہ وہ سندھ اسمبلی کے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے لیے اپنے امیدوار کھڑے نہ کرے۔

انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پیپلز پارٹی دو تہائی اکثریت سے عہدے جیت رہی ہے، پارٹی کی خواہش ہے کہ اس کے امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پی پی پی نے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیے، آج رات کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال ہو گی۔

شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ کہا جا رہا ہے کہ آئی ایم ایف کو خط لکھا جائے گا۔ ’نو مئی کو جو ہوا وہ بہت چھوٹی چیز تھی۔ خط اس سے بڑی بات ہو گی کیوں کہ اس خط کا مقصد کیا ہے؟

’خط سے اس جماعت کا مقصد یہ ہے کہ یا تو ہمیں اقتدار ملے اور مینڈیٹ زبردستی دیا جائے ورنہ آئی ایم ایف پاکستان کی امداد یا معاہدے روک دے۔‘

شرجیل میمن کے مطابق: ’میں جانتا ہوں کہ ان کے خط سے کچھ نہیں ہونے والا، خدا نخواستہ کچھ ہوا تو لاکھوں لوگ بے روزگار ہو جائیں گے۔‘



24 فروری دن 01 بجکر 40 منٹ

عام انتخابات کے بعد سندھ اسمبلی کا پہلا اجلاس ختم

عام انتخابات 2024 کے بعد سندھ اسمبلی کا پہلا اجلاس ختم ہو گیا، اس اجلاس کے دوران سپیکر نے اراکین سے اسمبلی رکنیت کا حلف لیا۔

نامہ نگار امر گرڑو کے مطابق آج سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروائے جائیں گے جبکہ کل سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب کیا جائے گا۔


24 فروری دن 12 بجکر 05 منٹ

سندھ اسمبلی کے نو منتخب اراکین نے حلف اٹھا لیا، مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج جاری

عام انتخابات 2024 کے بعد سندھ اسمبلی کے پہلے اجلاس کے دوران نو منتخب اراکین نے ہفتے کو بطور رکن سندھ اسمبلی حلف اٹھا لیا۔

سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے نو منتخب اراکین سے سندھی، انگریزی اور اردو زبان زبان میں حلف لیا۔

آغا سراج درانی نے حلف اٹھانے پر نو منتخب اراکین کو مبارک باد پیش کی۔ حلف کے دوران گیلری سے مہمانوں کے نعروں پر سپیکر سندھ اسمبلی برہم ہو گئے اور انہوں نے تنبیہ کہ اگر نعروں کا سلسلہ بند نہ ہوا تو وہ گیلری خالی کروا دیں گے۔

دوسری جانب گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے)، پاکستان تحریک انصاف اور دیگر جماعتوں کی جانب سے سندھ اسمبلی کے باہر عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج جاری ہے اور پولیس نے کئی افراد کو گرفتار بھی کیا۔


24 فروری صبح 11 بجکر 40 منٹ

سندھ اسمبلی کے باہر احتجاج، کئی افراد گرفتار

عام انتخابات 2024 کے بعد سندھ اسمبلی کا پہلا اجلاس شروع ہو چکا ہے جس میں نو منتخب اراکین سے حلف لیا جائے گا جبکہ اسمبلی کے باہر مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج جاری ہے۔

نامہ نگار امر گرڑو کے مطابق سندھ اسمبلی کے باہر احتجاج کے لیے کئی افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ جمیعت علمائے اسلام کے رہنما راشد محمود سومرو کو کراچی سے باہر روک لیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ سندھ اسمبلی کی جانب جانے والے راستوں کو بھی کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔

سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کا کہنا ہے کہ ’احتجاج کرنے والے لوگوں کو سندھ کے عوام نے مسترد کر دیا ہے جبکہ ہم نے سندھ بھر سے سویپ کیا ہے۔ اگر کسی کو انتخابات سے شکایت ہے تو ہائی کورٹ نے ٹریبیونلز بنائے ہیں وہاں جا کر اپنی شکایت بتا سکتے ہیں۔‘

سندھ اسمبلی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اگر کوئی اسمبلی کے باہر احتجاج کرے گا تو سندھ کے عوام اس اسمبلی کا تحفظ کریں گے۔‘

گذشتہ شام نگراں وزیر داخلہ سندھ بریگیڈئیر (ر) حارث نے نواز کراچی کے ریڈ زون میں ایک ماہ کے لیے دفعہ 144 کے نفاذ کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔

 جس کے تحت سندھ اسمبلی کے اطراف میں کسی بھی قسم کے جلوس اور احتجاجی مظاہروں پر پابندی ہے۔


24 فروری صبح 10 بجکر کے 40 منٹ

سندھ اسمبلی کے ارکان کی حلف برداری آج ہو گی

سندھ اسمبلی کے نومنتخب اراکین کی حلف برداری کے لیے اسمبلی کا اجلاس آج 11 بجے سندھ اسمبلی کی عمارت میں ہو گا۔

نامہ نگار امر گرڑو کے مطابق سندھ میں اپوزیشن جماعتوں کے الائنس گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے)، پاکستان تحریک انصاف، جمیعت علما اسلام (ف) اور جماعت اسلامی کی جانب سے عام انتخابات 2024 میں مبینہ دھاندلی کے خلاف آج اسمبلی اجلاس کے دوران بلڈنگ کے باہر احتجاجی دھرنے کے اعلان کے بعد سندھ حکومت نے اسمبلی کے راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا ہے۔

گذشتہ شام نگراں وزیر داخلہ سندھ بریگیڈئیر (ر) حارث نے نواز کراچی کے ریڈ زون میں ایک ماہ کے لیے دفعہ 144 کے نفاذ کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ جس کے تحت سندھ اسمبلی کے اطراف میں کسی بھی قسم کے جلوس اور احتجاجی مظاہروں پر پابندی ہے۔

نگراں وزیر داخلہ سندھ نے ایک بیان میں کہا کہ دفعہ 144 کے نفاذ کے باعث سندھ اسمبلی  کے باہر جلوس، احتجاجی مظاہروں پر پابندی ہے، کسی بھی قسم کی شرپسندی کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہوگی۔

انہوں نے بتایا کہ ریڈ زون میں پولیس کی نفری تعینات کردی گئی ہے۔

ادھر جمیعت علمائے اسلام کے ترجمان کے مطابق ’سندھ اسمبلی کے سامنے احتجاج میں شرکت کرنے کے لیے مخلتف شہروں سے کراچی آنے والے جمیعت علمائے اسلام کے کارکنان کو ٹول پلازہ پر سندھ پولیس کی جانب سے روک دیا گیا ہے۔‘

جی ڈی اے کے سیکریٹری اطلاعات سردار عبدالرحیم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’آج سندھ اسمبلی کے باہر احتجاج میں جی ڈی اے، پی ٹی آئی، جماعت اسلامی، جے یو آئی ف اور ایم کیو ایم حقیقی ساتھ ہیں۔ پر امن احتجاج ہمارا حق ہے، حکومت طاقت کے استعمال سے گریز کرے۔‘


24 فروری صبح سات بجکر کے 50 منٹ

پنجاب اسمبلی میں سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب آج ہو گا

پنجاب اسمبلی میں سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب آج ہو گا جس کے لیے پاکستان مسلم لیگ ن اور سنی اتحاد کونسل نے اپنے اپنے امیداروں کا اعلان کر دیا ہے جبکہ سندھ اسمبلی میں نو منتخب ارکان کی حلف برداری آج ہو گی۔

پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے ملک احمد خان نے سپیکر کے عہدے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں اور ڈپٹی سپیکر کے لیے ظہیر چنہڑ کو نامزد کیا گیا ہے جبکہ سنی اتحاد کونسل کی جانب سے احمد خان بچھر نے سپیکر اور معین ریاض قریشی نے ڈپٹی سپیکر کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروائے ہیں۔

نامہ نگار ارشد چوہدری کے مطابق پنجاب اسمبلی کے 370 ارکان میں سے 321 اراکین نے جمعے کو ہونے والے اجلاس کے دوران حلف اٹھا لیا۔ پاکستان مسلم لیگ ن 193 ارکان کے ساتھ سرفہرست ہے، پنجاب اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کے ارکان کی تعداد 98 ہے۔

پاکستان پیپلزپارٹی 13 اور ق لیگ کے 10 ارکان، استحکام پاکستان پارٹی کے پانچ ارکان بھی منتخب اسمبلی کا حصہ ہیں۔ جبکہ تحریک لبیک اور مسلم لیگ ضیا کا ایک ایک رکن ہے۔

نئے سپیکر منتخب ہونے کے بعد ڈپٹی سپیکر کا انتخاب کرائیں گے۔ اس کے بعد وزیر اعلی کے لیے کاغذات نامزدگی جمع ہوں گے اور شیڈول جاری کیا جائے گا۔

ن لیگ کی قائد ایوان کے لیے امیدوار مریم نواز ہیں جبکہ سنی اتحاد کونسل نے میاں اسلم اقبال کو نامزد کیا ہے تاہم انہوں ابھی تک بطور رکن اسمبلی عہدے کا حلف بھی نہیں اٹھایا۔

سنی اتحاد کونسل کے رکن قومی اسمبلی عامر ڈوگر کا کہنا ہے کہ سنی اتحاد کونسل نے احمد خان بچھر کو سپیکر اور معین ریاض قریشی کو ڈپٹی سپیکر کے لیے اپنا امیدوار نامزد کیا ہے۔

عامر ڈوگر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمارے نامزد وزیراعلیٰ میاں اسلم اقبال کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست