پاکستان میں ہر اے ٹی ایم روزانہ اوسطاً 140 ٹرانزیکشنز کرتی ہے: رپورٹ

رپورٹ کے مطابق پاکستانی ہر روز اے ٹی ایم سے اندازاً 28 لاکھ 47 ہزار 740 ٹرانسیکشنز کرتے ہیں۔

9 جون 2023 کو راولپنڈی میں اے ٹی ایم مشین استعمال کرنے کے لیے لوگ قطار میں کھڑے ہیں (فاروق نعیم/اے ایف پی)

پاکستان کے مرکزی بینک سٹیٹ بینک نے ملک میں ادائیگی کے نظام پر سالانہ رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق ملک میں اے ٹی ایم نیٹ ورک بھی 20,341 مشینوں تک سات فیصد سے زیادہ بڑھا ہے اور ہر مشین روزانہ اوسطاً 140 ٹرانزیکشنز کو مکمل کرتی ہے۔

تین نومبر کو جاری ہونے والی یہ سالانہ رپورٹ موجودہ ادائیگی کے نظام کا ایک جامع تجزیہ پیش کرتی ہے، ادائیگی کے منظرنامے کو تشکیل دینے والے اہم ترقی پذیر رجحانات کی نشاندہی کرتی ہے، اور مالی سال 2024-25 کے دوران شعبے میں حاصل ہونے والی نمایاں ترقیات پر روشنی ڈالتی ہے۔

پاکستان میں عام لوگوں کا اے ٹی ایم پر انحصار گذشتہ کئی سالوں میں بڑھا ہے لیکن بعض صارف اب بھی اے ٹی ایم مشینوں کی کم تعداد یا پیسے ختم ہونے کی اکثر شکایات کرتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پرچون ادائیگیوں میں زبردست اضافہ ہوا، جو 9.1 ارب ٹرانزیکشنز تک پہنچ گئی، جن کی مالیت 612 ٹریلین پاکستانی روپے ہے۔ یہ حجم کے لحاظ سے 38 فیصد اور قیمت کے لحاظ سے 12 فیصد سال بہ سال اضافہ ظاہر کرتی ہے۔

رپورٹ میں پاکستان کے ادائیگی کے منظرنامے کی تیز رفتار توسیع کی عکاسی کی گئی ہے، جو ریگولیٹری اقدامات، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی توسیع، اور صارفین کی جانب سے موبائل اور انٹرنیٹ پر مبنی پلیٹ فارمز کے مضبوط استعمال سے ممکن ہوئی۔

سٹیٹ بینک کے مطابق ڈیجیٹل چینلز نے مسلسل مستحکم پیش رفت دکھائی، کیونکہ پاکستانیوں نے روزمرہ کی ادائیگیوں کے لیے موبائل ایپس، انٹرنیٹ بینکنگ، اور ای منی والٹس کو اپنانا شروع کر دیا۔ ڈیجیٹل چینلز کے ذریعے ہونے والی ادائیگیاں تمام خردہ ٹرانزیکشنز کا 88 فیصد تھیں، جو کہ مالی سال 2023 میں 78 اور مالی سال 2024 میں 85 فیصد سے بڑھ کر ہیں۔

موبائل بینکنگ ایپس نے 6.2 بلین سے زائد ٹرانزیکشنز کے ساتھ سرفہرست رہیں، جو 52 فیصد کی ترقی کے ساتھ سامنے آئیں، جبکہ انٹرنیٹ بینکنگ پورٹلز نے 297 ملین ٹرانزیکشنز کو پروسیس کیا، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 33 فیصد اضافہ تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اگرچہ ای منی والٹ ایپس کا مجموعی طور پر موبائل بینکنگ ایپس میں محدود حصہ ہے، لیکن انہوں نے سال کے دوران سب سے تیز ترقی کا راستہ دکھایا، جہاں دونوں ٹرانزیکشن کی مقدار اور قیمت دوگنا ہوگئی۔ یہ الیکٹرانک منی اداروں میں بڑھتے ہوئے صارف کے اعتماد کی عکاسی کرتا ہے، جو شمولیت اور اپنانے کا ممکنہ کلیدی محرک ہے۔

رپورٹ کہتی ہے کہ یہ تبدیلی بنیادی ڈھانچے کی اہم مضبوطی کی حمایت سے ممکن ہوئی، جس نے مستحکم ترقی اور عملی کارکردگی کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کی۔ راست، پاکستان کا فوری ادائیگی کا پلیٹ فارم، نے ٹرانزیکشن کی تعداد اور قیمت میں دوگنا اضافہ ریکارڈ کیا، اور یہ ڈیجیٹل نظام کا ایک اہم ستون بن گیا۔

صنعت کی راست پر شخص سے تاجر (P2M) خدمات کی پیشکش نے ڈیجیٹل شمولیت کو فروغ دینے کے لیے ایک تبدیلی کی شروعات کی، مہنگے بنیادی ڈھانچے پر انحصار کم کرنے، تیز تر تصفیوں کی اجازت دینے، اور ایک شفاف ڈیجیٹل ٹریل کو فروغ دینے کے ذریعے رسمی مالی خدمات تک رسائی کو بہتر بنایا۔

پوائنٹ آف سیل نیٹ ورک 159,284 تاجر مقامات پر 195,849 ٹرمینلز تک پھیل گیا، جس نے روزانہ تقریباً ایک ملین کارڈ کی ادائیگیاں ممکن بنائیں، جبکہ گذشتہ مالی سال میں یہ تعداد 0.7 ملین تھی۔ اس کے ساتھ ہی، ای کامرس کی ادائیگیاں اکاؤنٹ اور والٹ پر مبنی چینلز کی طرف جھکاؤ دکھاتی رہیں، جو آن لائن ٹرانزیکشنز کا 93 فیصد ہیں۔

اس دوران، آر ٹی جی ایس نظام کو PRISM+ میں اپ گریڈ کیا گیا، جس کا مقصد پرچون اور بڑی قیمت کی ادائیگیوں کی کارکردگی، شفافیت، اور سکیورٹی کو بہتر بنانا تھا۔ اس نظام نے ٹرانزیکشن کی قیمت میں دو ہندسوں کی ترقی ریکارڈ کی، جو زیادہ تر حکومت کی سکیورٹیز کے تصفیوں اور بینکوں کے درمیان منتقل ہونے والی رقم کی بنیاد پر تھی۔

سٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ ملک کے ادائیگی کے نظام کی ترقی اور شمولیت کو فروغ دینے کے لیے کام کرتا رہے گا۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت