آج ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان سکاٹ لینڈ سے میچ لڑنے، مطلب کھیلنے، جا رہا ہے جن کے یہاں بہادر مرد سکرٹ پہنتے ہیں۔
دراصل یہ سکرٹ یعنی کِلٹ سکاٹ لینڈ کا جنگی پہناوا ہے جس کی تاریخ سترھویں صدی تک جاتی ہے اور انگلینڈ سے ان کی مسلسل لڑائی بھڑائی اس سے بھی زیادہ پرانی ہے۔
ششششش ! مذاق اڑانے کی ضرورت نہیں، ہمارے بزرگ بھی کئی صدیاں دھوتی پہن کر ہی جنگیں لڑتے رہے ہیں۔
پہلے کِلٹ 12 گز لمبے چوغے یا لمبے سکرٹ کی شکل میں ہوتا تھا، بعد میں گرمی اور چلنے پھرنے میں آسانی کے لیے گھٹا کر گھٹنوں تک اس کی لمبائی کر دی گئی۔ اب یہ لباس عوام بھی پہننے لگے۔
کِلٹ کا جو کپڑا ہوتا ہے اس کی بنت یا ڈیزائن سے پتہ لگتا ہے کہ پہننے والا سکاٹ لینڈ کے کس قبیلے سے تعلق رکھتا ہے۔ اب قبیلوں کی جگہ یونیورسٹیوں، سکولوں، کاؤنٹیوں اور کسی بھی ادارے کا اپنا ڈیزائن ہو سکتا ہے۔
جنگی پہناوا ہونے کی وجہ سے انگلینڈ نے اپنے غلبے کے بعد 1746 میں سکاٹ لینڈ میں کِلٹ پر پابندی لگا دی۔ پہننے والے کی سزا چھ ماہ قید ہونا تھی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
قانون چل گیا، عوام سے کِلٹ غائب ہونے لگا لیکن اب حکومت کا ہر باغی کِلٹ پہننے لگا۔ اب کِلٹ قومی وقار اور باغیوں کی شان بن گیا۔
1782 میں برطانیہ نے 35 سال پرانا بین ہٹا دیا۔ اب کِلٹ سکاٹش حب الوطنی کی علامت بن چکا تھا۔ وہ قانون جس نے کِلٹ ختم کرنے کی کوشش کی اسی کی وجہ سے کِلٹ قومی فخر بن گیا۔
لیکن یہی کِلٹ بعض اوقات پریشانی کا باعث بھی بنتا ہے۔
ولی آرمسٹرانگ ’ریڈ ہاٹ چلی پائپرز‘ نامی سکاٹش بینڈ میں شہنائی جیسا ایک ساز بیگ پائپ بجاتے ہیں، پتہ ہے یہ بھی پاکستان سکاٹ لینڈ کو بھیجتا ہے؟ لیکن پہلے اصل بات پر آتے ہیں۔
بیگ پائپ بجاتے ہوئے وہ کِلٹ پہننا پسند کرتے ہیں لیکن بعد میں وہ اکثر شکایت کرتے پائے گئے کہ خواتین نے انہیں ہراساں کیا اور ان کی اپ سکرٹ فوٹو تک لی گئیں۔ جب وہ بے چارے شکایت کرتے ہیں تو لوگ ہنسی میں اڑا دیتے ہیں۔
ہالی وڈ اداکار شان کونری کو جب نائٹ ہڈ یعنی سر کا خطاب ملا تو انہوں نے بھی یہی کِلٹ پہننا اور لوگوں کی شدید تنقید کا سامنا کیا کہ تم ایسے اہم موقعے پر کیا پہن کے آ گئے۔
شہزادہ چارلس بھی سکاٹ لینڈ جاتے ہیں تو فخریہ بلکہ بے جھجک اور مطمئن طریقے سے کِلٹ پہنتے ہیں بلکہ موزوں میں خنجر لگا کے سامنے ایک تھیلی بھی لٹکاتے ہیں جو کِلٹ کے لوازمات میں سے ہے۔