’بحرانوں کے دوران غیر ملکی دورے:‘ عمران خان کی شہباز، بلاول پر تنقید

ہفتے کی شب سپریم کورٹ، آئین اور چیف جسٹس عمر عطا بندیال سے یکجہتی کا اظہار کرنے کے لیے لاہور میں نکالی گئی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ موجودہ حمکران پاکستان کو دنیا میں رسوا کر رہے ہیں۔

سابق وزیر اعظم عمران خان 15 مارچ 2023 کو لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر ایک انٹرویو کے دوران گفتگو کر رہے ہیں (اے ایف پی/فائل)

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے ہفتے کو کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے غیر ملکی دورے اس وقت کیے جب ملک ’بحرانوں‘ میں گھرا ہوا تھا۔

وزیر اعظم شہباز برطانوی شاہ چارلس سوم کی تاج پوشی کی تقریب میں شرکت کے لیے اس وقت برطانیہ میں ہیں جب کہ بلاول بھٹو زرداری گذشتہ شب ہی گوا میں منعقد ہونے والی شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل میں شرکت کے بعد وطن واپس لوٹے تھے۔

ہفتے کی شب سپریم کورٹ، آئین اور چیف جسٹس عمر عطا بندیال سے یکجہتی کا اظہار کرنے کے لیے لاہور میں نکالی گئی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حمکران پاکستان کو دنیا میں رسوا کر رہے ہیں۔

ان کے بقول: ’بلاول جب انڈیا گئے تو انڈین وزیر خارجہ کا رویہ ہم سب کے لیے باعث شرم تھا۔ ہم سوال کرتے ہیں بلاول آپ پوری دنیا کی سیر کر رہے ہیں لیکن پہلے یہ بتائیں کہ آپ ملک کا پیسہ سفر پر خرچ کر رہے ہیں تو اس سے ملک کا کیا فائدہ یا نقصان ہو گا؟‘

عمران نے سوال کیا کہ انڈین وزیر خارجہ نے جس قسم کی زبان استعمال کی اس سے ملک کو کیا فائدہ ہوا؟

عمران نے انڈیا کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر کی جانب سے سفارتی آداب کی واضح خلاف ورزی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا: ’میں انڈیا کے وزیر خارجہ سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ میں کوئی تہذیب نہیں ہے۔ ایک مہمان کو بلا کر ایسے ذلیل کرنا یہ انڈیا کے خلاف گیا ہے۔ میں انڈیا کا تکبر دیکھ رہا ہوں لیکن یاد رکھیں یہ خدا کا قانون ہے کہ طاقتور ہمیشہ طاقتور نہیں رہتے اور کمزور ہمیشہ کمزور نہیں رہتے۔‘

وزیر اعظم کے بارے میں عمران خان نے کہا کہ ’میں ان سے پوچھتا ہوں کہ وہ برطانیہ میں کیا کر رہے ہیں؟‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کے بقول: ’کیا آپ کے پاس اس کے لیے وقت ہے؟ کیا آپ نہیں جانتے کہ دو روز قبل پاراچنار میں چھ فوجیوں کو شہید اور سات اساتذہ کو گولی مار دی گئی تھی۔ مہنگائی تاریخی سطح پر ہے۔ ایسے حالات میں آپ ملک چھوڑ کر وہاں (برطانیہ) کیسے جا سکتے ہیں؟‘

اپنا مطالبہ دہراتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان اٹھے گا اور تحریک انصاف قانون کی حکمرانی قائم کرے گی اور ایک عظیم ملک بنائے گی لیکن اس سے پہلے انتخابات کی ضرورت ہے۔

عمران نے کہا کہ قوم کے آگے بڑھنے کا وقت آگیا ہے اور یہ کہ وہ اپنی جان کو لاحق خطرات کے باوجود سڑکوں پر نکل رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ اگلے ہفتے سے 14 مئی تک احتجاجی ریلیاں نکالیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب تک انتخابات نہیں ہوتے وہ آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔

سابق وزیراعظم نے سپریم کورٹ، آئین اور چیف جسٹس کی حمایت میں ریلی میں آنے اور شرکت کرنے پر عوام کا شکریہ ادا کیا۔

دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی سابقہ حکومت کے لیے ’بین الریاستی تعلقات سمیت ہر چیز کھلونا تھی۔‘

انہوں نے ٹوئٹر پر کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے شنگھائی تعاون تنظیم میں پاکستان کی شرکت کو متنازع بنانے کی کوششیں تکلیف دہ ہیں۔

’تاہم اس میں حیرت کی کوئی بات نہیں ہونی چاہیے کیونکہ جب وہ اقتدار میں تھے تو انہوں نے تب بھی یہی کیا۔‘

وزیر خارجہ بلاول بھٹو انڈیا کے شہر گوا میں ایس سی او وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے بعد جمعے کی شب واپس کراچی پہنچے تھے۔

اپنے دورے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں انہوں نے تمام اہم نکات پیش کرتے ہوئے انڈیا جا کر پاکستان کا مقدمہ لڑا۔

ان کا کہنا تھا: ’انڈیا میں کشمیر کے حوالے سے یک طرفہ بیانیہ چل رہا تھا، میں نے انڈیا کی سرزمین پر پاکستان کا مقدمہ لڑا جس پر انڈیا کے وزیر خارجہ کو غصہ ہے۔‘

اس کے علاوہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے گوا میں اجلاس کے اختتام پر پریس کانفرنس سے گفتگو میں کہا کہ اگر انڈیا کشمیر سے متعلق اپنا اگست 2019 کا یک طرفہ فیصلہ واپس لے تو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری آ سکتی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست