پاکستان کی وزارت خزانہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان ہمسایہ ملک ایران سے مزید بجلی خریدے گا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق منگل کو جاری بیان کے مطابق یہ فیصلہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔
پاکستان نے پہلے ہی تہران سے اپنے سرحدی علاقوں خصوصاً گوادر کے لیے بجلی خریدنے کے معاہدے کر رکھے ہیں۔
واضح رہے کہ یہ تجویز ایرانی وزیر خارجہ ڈاکٹر حسین امیر عبداللہیان کے اسلام آباد کے دورے کے ایک ہفتے بعد سامنے آئی ہے۔
تاہم وزارت خزانہ نے یہ نہیں بتایا کہ پاکستان ایران سے مزید کتنی بجلی خریدے گا اور اس حوالے سے شرائط و ضوابط کی تفصیلات ابھی تک سامنے نہیں آئیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
رواں سال مارچ میں پاکستان کی وزارت توانائی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان ایک معاہدے کو حتمی شکل دی گئی ہے جس کے تحت ایران گوادر کو 100 میگاواٹ بجلی فراہم کرے گا۔
پاکستان کے وزیر توانائی خرم دستگیر بلوچستان کے علاقے گوادر کو بجلی کی فراہمی کے منصوبے پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے 10 مارچ کو ایران پہنچے تھے۔
وزارت توانائی نے بیان میں بتایا تھا کہ خرم دستگیر نے اپنے ایرانی ہم منصب علی اکبر محرابیان اور دیگر ایرانی حکام سے ملاقاتیں کی تھیں۔
پاکستان کی وزارت توانائی کے مطابق: ’ان ملاقاتوں کے نتیجے میں پاکستان اور ایران کے درمیان 100 میگا واٹ بجلی فراہم کرنے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے۔‘
پاکستانی وزارت نے مزید کہا تھا کہ دونوں وزرا نے پاکستان اور ایران کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے پر زور دیتے ہوئے توانائی کے شعبے میں مزید تعاون پر بات کی ہے۔