بذریعہ ایل پی جی ایندھن کی کمی دور کرنے کا ’انقلابی حل‘ کراچی میں پیش

متعلقہ کمپنی کے مطابق ’پاکستان میں سوئی گیس کی مسلسل کمی کے بعد یہ مشین ایک 'انقلابی حل' ہے جس سے ایل پی جی کو ایندھن کے طور پر بڑے پیمانے پر استعمال کرنا ممکن ہوسکے گا۔‘

کراچی ایکسپو سینٹر میں جمعرات سے شروع ہونے والے تین روزہ بیسویں انٹر نیشنل اینڈ انڈسٹریل فیئر میں لاہور کی ایک کمپنی کی جانب سے مائع پٹرولیم گیس (ایل پی جی) کو بخارات میں تبدیل کرنے والی ’ایل پی جی وی جی ویپرائزر مشین‘ نمائش کے لیے رکھی گئی۔

متعلقہ کمپنی کے مطابق ’پاکستان میں سوئی گیس کی مسلسل کمی کے بعد یہ مشین ایک 'انقلابی حل' ہے جس سے ایل پی جی کو ایندھن کے طور پر بڑے پیمانے پر استعمال کرنا ممکن ہوسکے گا۔‘

یہ مشین ایک لوہے کے ڈبے پر مشتمل ہے، جس میں پانی بھرا ہوتا ہے۔ پانی کو 80 سے 100 ڈگری تک گرم کیا جاتا ہے اور مائع پٹرولیم گیس یا ایل پی جی کو ایک پائپ میں اس گرم پانی سے گزارا جاتا ہے، جس سے مائع پٹرولیم گیس بخارات میں تبدیل ہوکر چولہے یا کسی صعنت کے بوائلر تک پہنچ کر ایندھن کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔

مشین بنانے والی کمپنی پاک انجنیئرنگ اینڈ آٹومیشن کے اسسٹنٹ مینیجر انجنیئر نعیم عباس کے مطابق سوئی گیس مائع کے بجائے گیس کی صورت میں ہوتی ہے، اس لیے وہ جلد آگ پکڑ لیتی ہے۔ جب کہ مائع پٹرولیم گیس یا ایل پی جی مائع کی صورت میں ہوتی ہے، جسے جلانے کے لیے ضروری ہے کہ اسے مائع سے بخار یا گیس کی صورت میں لایا جائے۔

نعیم عباس کے مطابق ’ایل پی جی سلینڈر میں مائع کی صورت میں ہوتی ہے اور اسے جب عام گھریلو اندھن کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے تو وہ عام درجہ حرارت پر مائع سے بخارات میں تبدیل ہوجاتی ہے۔ مگر ایل پی جی کو کمرشل یا صعنتوں میں ایندھن کے طور پر استعمال کیا جائے تو اس کی بڑی مقدار درکار ہوتی ہے اور عام درجہ حرارت پر اتنی بڑی مقدار بخارات میں تبدیل نہیں ہو سکتی۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’کمرشل یا صعنتوں میں بطور ایندھن ایل پی جی کو استعمال کرنے کے لیے اسے کسی پائپ سے گزار کے گرم پانی سے گزارنا ہوتا ہے اور کسی برتن میں ایسا کرنا خطرناک ہوسکتا ہے۔ اس لیے ہم نے یہ مشین بنائی جو انتہائی محفوظ ہے۔ اس سے گیس کی کمی کے باعث بند ہوتی ہوئی صعنتوں کو ایل پی جی کو بطور ایندھن استعمال کر کے بچایا جا سکتا ہے۔‘

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے نعیم عباس نے کہا کہ اسلام آباد جیسے شہر میں سردیوں میں عام طور گیس نہیں ہوتی، ایسے میں کسی بھی رہائشی عمارت میں اس مشین کے ایل پی جی کا سٹوریج ٹینک لگا کر اس عمارت کے تمام گھروں کو کنکشن دیے جائیں تو بنا تعطل 24 گھنٹے ایندھن فراہم کیا جا سکتا ہے۔‘

کراچی ایکسپو سینٹر میں لگے تین روزہ انٹرنیشنل ٹریڈ اینڈ انڈسٹریل فیئر میں صعنتی  اور گاڑیوں کے آٹوپارٹس، سولر پینل، صعنتی مشینوں مائین اینڈ منرل کی مشینوں، کنسٹرکشن مشینوں سمیت مختلف آٹوپارٹس اور دیگر اشیا بیچنے والی ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں کے بڑے پیمانے پر سٹال لگائے گئے۔ یہ نمائش اتوار تک جاری رہے گی۔

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی