سالانہ روایت کو برقرار رکھتے ہوئے سعودی حکام نے رواں سال حج سے قبل بدھ کو مکہ مکرمہ میں غلاف کعبہ، جسے ’کسوہ‘ بھی کہا جاتا ہے، کے نچلے حصے کو تھوڑا سا اوپر اٹھا دیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق حرمین شریفین، مسجد الحرام اور مسجد نبوی کی دیکھ بھال کے امور کی جنرل اتھارٹی کی منظوری کے مطابق خانہ کعبہ کا ظاہر شدہ حصہ سفید سوتی کپڑے سے ڈھکا ہوا تھا، جس کی چوڑائی ڈھائی میٹر اور چاروں طرف کی لمبائی 54 میٹر تھی۔
اس عمل کو 10 کرینوں کی مدد سے 36 خصوصی تکنیکی اہلکاروں نے انجام دیا۔
سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کی رپورٹ کے مطابق کسوہ کو کئی مراحل میں اٹھایا جاتا ہے۔ اس کا آغاز ہر طرف سے غلاف کو نیچے سے کھولنے سے ہوتا، کونوں کو الگ کیا جاتا، پھر نیچے کی رسی کو کھولا جاتا ہے، جس کے بعد کپڑے کو اوپر کی طرف لپیٹ دیا جاتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ہر سال یہ طریقہ کار دہرایا جاتا ہے تاکہ زائرین کے طواف کعبہ کے دوران کسوا کو مٹی اور نقصان سے بچایا جا سکے۔
سعودی عرب میں حج کے اجتماع کو دنیا کا سب سے بڑا انسانی اجتماع سمجھا جاتا ہے، جس میں سال 2012 میں سب سے زیادہ 31 لاکھ 60 ہزار مسلمانوں نے شرکت کی تھی۔
کرونا وائرس کی وبا جب عروج پر بھی تو اس وقت سعودی حکام نے صرف ایک ہزار عازمین کو حج کی اجازت دی تھی۔
دنیا بھر میں کرونا کی وبا پر قابو پانے کے بعد یہ تعداد آہستہ آہستہ بڑھائی گئی۔
گذشتہ سال تقریباً 18 لاکھ 40 ہزار عازمین نے یہ مذہبی فریضہ ادا کیا اور توقع ہے کہ اس سال یہ تعداد مزید بڑھ جائے گی۔
ہر سال اسلامی مہینے ذی الحجہ کے نویں دن سیاہ ریشم کا کپڑا (غلاف کعبہ کو) اتار کر اس کی جگہ نیا کسوہ لپیٹا جاتا ہے۔