اسرائیل نے غزہ میں 60 روزہ فائر بندی کی شرائط پر اتفاق کر لیا: ٹرمپ

سوشل میڈیا پوسٹ میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’اسرائیل نے 60 روزہ جنگ بندی کو حتمی شکل دینے کے لیے ضروری شرائط پر اتفاق کیا ہے۔ اس دوران ہم جنگ کے خاتمے کے لیے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔‘

غزہ کے ساتھ اسرائیلی سرحد پر لی گئی اس تصویر میں یکم جولائی 2025 کو فلسطینی سرزمین سے واپس آنے والی ایک اسرائیلی گاڑی کو دکھایا گیا ہے (جیک گوز/ اے ایف پی)

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی کے لیے ضروری شرائط پر اتفاق کر لیا ہے اور انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ حماس بھی اس معاہدے کو قبول کر لے گی۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دوسری طرف اسرائیلی فوج نے غزہ میں اپنی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔ 

ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو کے آئندہ ہفتے کے واشنگٹن کے دورے کے سلسلے میں امریکہ کے نمائندوں نے اسرائیلی حکام سے غزہ کے بارے میں ملاقات کی ہے۔

ٹرمپ نے لکھا ’اسرائیل نے 60 روزہ جنگ بندی کو حتمی شکل دینے کے لیے ضروری شرائط پر اتفاق کیا ہے۔ اس دوران ہم جنگ کے خاتمے کے لیے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ قطر اور مصر کے نمائندے، جو تنازع میں ثالث ہیں، ’یہ حتمی تجویز‘ پیش کریں گے۔

دوسری طرف حماس کے عہدیدار طاہر النونو نے اے ایف پی کو بتایا کہ گروپ ’کسی بھی تجویز سے اتفاق کرنے کے لیے تیار ہے اگر یہ جنگ کے خاتمے اور مستقل جنگ بندی اور قابض افواج کے مکمل انخلاء کا باعث بنے۔

’اب تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔‘

غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی نے منگل کو اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے کم از کم 26 افراد کے جان سے جانے کی اطلاع دی۔

غزہ کے شمال اور جنوب میں شدید حملوں کی اطلاعات کے جواب میں، اسرائیلی فوج نے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ ’حماس کی فوجی صلاحیتوں کو ختم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔‘

غزہ شہر کے ضلع شجاعیہ سے تعلق رکھنے والے 39 سالہ رفعت ہالس نے کہا کہ ’گذشتہ ہفتے کے دوران فضائی حملوں اور گولہ باری میں شدت آئی ہے اور ٹینک بھی آگے بڑھ رہے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’میرا ماننا ہے کہ جب بھی مذاکرات یا ممکنہ فائر بندی کا ذکر کیا جاتا ہے تو فوج زمین پر جرائم اور قتل عام کو بڑھا دیتی ہے۔ میں نہیں جانتا کیوں؟‘

اے ایف پی کے فوٹوگرافروں نے جنوبی اسرائیل میں غزہ کی سرحد پر تعینات اسرائیلی ٹینکوں اور بچوں کو غزہ شہر میں تباہ شدہ گھر کا ملبہ اٹھاتے دیکھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دوسروں نے شہر کے الشفا ہسپتال اور وسطی غزہ کے دیر البلاح میں الاقصیٰ ہسپتال میں رشتہ داروں کی لاشوں پر ماتم کرنے والے فلسطینیوں کی تصویریں بنائیں۔

امداد کے متلاشی جان سے گئے

ریڈ کراس نے متنبہ کیا کہ غزہ کی چند کام کرنے والی طبی سہولیات ناکارہ ہو چکی ہیں اور تقریباً تمام سرکاری ہسپتال سپلائی پر ’مہینوں کی پابندیوں کی وجہ سے بند یا ختم ہو گئے ہیں۔‘

آئی سی آر سی نے ایک بیان میں کہا کلہ ’انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس غزہ شہر اور جبالیہ میں بڑھتی ہوئی جنگ سے سخت پریشان ہے، جس کے نتیجے میں گذشتہ 36 گھنٹوں کے دوران درجنوں شہریوں کے جان سے جانے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔‘

غزہ کی سول ڈیفنس سروس نے کہا کہ منگل کو وسطی اور جنوبی غزہ میں امداد کی تقسیم کے مقامات کے قریب خوراک کے حصول کے لیے آنے والوں پر مہلک حملوں کے نتیجے میں 16 اموات ہوئیں جب کہ 10 دیگر اسرائیلی کارروائیوں میں مارے گئے۔

امدادی اصلاحاتی کال

169 امدادی تنظیموں کے ایک گروپ نے پیر کو غزہ کی ’مہلک‘ نئی امریکی اور اسرائیلی حمایت یافتہ امداد کی تقسیم کی سکیم کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اس کے نتیجے میں شہریوں کی اموات ہو رہی ہیں۔

انہوں نے اقوام متحدہ کی زیرقیادت امدادی میکانزم کی واپسی پر زور دیا جو مارچ تک موجود تھا، جب اسرائیل نے حماس کے ساتھ جنگ ​​بندی کے مذاکرات میں تعطل کے دوران غزہ میں داخل ہونے والی انسانی امداد پر مکمل پابندی لگا دی تھی۔  

نئی سکیم کے منتظم، غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن نے اپنے مراکز کے قریب امداد کے متلاشیوں کے مارے جانے کی خبروں سے خود کو دور رکھا ہے۔

نتن یاہو کا دورہ امریکہ

غزہ میں تباہ کن لڑائی ختم کرنے اور بقیہ اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے بڑھتے ہوئے دباؤ کے درمیان نتن یاہو نے اعلان کیا کہ وہ اگلے ہفتے ٹرمپ اور اعلیٰ امریکی سکیورٹی حکام سے ملاقات کریں گے۔

ٹرمپ نے فلوریڈا میں تارکین وطن کے حراستی مرکز کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ نتن یاہو ’اسے بھی ختم کرنا چاہتے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا