انڈیا ’معرکۂ حق‘ میں شکست کے بعد پراکسی وار بڑھا رہا ہے: فیلڈ مارشل

کوئٹہ میں ایک ورکشاپ سے خطاب میں فلیڈ مارشل نے ’دہشت گردی کے پراکسیوں کی انڈیا کی کھلم کھلا سرپرستی کی شدید مذمت کی۔‘

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر 10 جولائی 2025 کو جنرل ہیڈ کوارٹرز میں 271 ویں کور کمانڈرز کانفرنس کی صدارت کر رہے ہیں (آئی ایس پی آر)

پاکستان کے چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے انڈیا کی بلوچستان میں دہشت گردی کی کھلی سرپرستی کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان پراکسیز کو شکست دی جائے گی۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ کے بیان کے مطابق فلیڈ مارشل نے یہ بات بدھ کو کوئٹہ میں 16ویں نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

بلوچستان کو بڑھتی ہوئی عسکریت پسندی کا سامنا ہے اور حکومت کا کہنا ہے کہ اس کے پیچھے انڈیا کا ہاتھ ہے۔ تاہم انڈیا کی تردید کرتا رہا ہے۔

معدنی وسائل سے مالا مال بلوچستان رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے اور پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت کہتی رہی ہے کہ ملک کی ترقی بلوچستان سے جڑی ہوئی ہے۔

آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف نے’دہشت گردی کے پراکسیوں کی انڈیا کی کھلم کھلا سرپرستی کی شدید مذمت کی اور انہیں بلوچستان کے لوگوں کی گہری جڑوں والی حب الوطنی کو نشانہ بنانے کی ناکام کوشش قرار دیا۔‘

’انہوں (فلیڈ مارشل) نے واضح کیا کہ معرکہ حق میں شکست کھانے کے بعد انڈیا نے اب اپنے مذموم عزائم کو آگے بڑھانے کے لیے اپنی پراکسی جنگ کو بڑھا دیا ہے۔‘

آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق  ’سی او اے ایس‘نے کہا کہ ’ان پراکسیوں کو اسی طرح کا انجام اور ذلت کا سامنا کرنا پڑے گا جیسا کہ معرکہ حق میں ہوا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان اور انڈیا کے درمیان رواں سال 6 سے 10 مئی تک شدید لڑائی ہوئی تھی۔ پاکستان کا موقف ہے کہ اس جنگ میں اس نے نہ صرف انڈیا کے چھ لڑاکا جہازوں کو مار گرایا گیا بلکہ نئی اہداف کو بھی کامیابی سے نشانہ بنایا گیا۔

تاہم انڈیا بھی اس لڑائی میں پاکستان میں اہداف کو نشانہ بنانے کو اپنی کامیابی قرار دے رہا ہے۔

’آرمی چیف نے کہا کہ بھارت اپنی ہائبرڈ وار کے تحت ’فتنہ الخوارج‘ اور ’فتنۂ ہندوستان‘ کو مہرے کے طور پر استعمال کر رہا ہے لیکن پاکستانی عوام کی گہری حب الوطنی اس کی تمام سازشوں کو ناکام بنادے گی۔‘

فیلڈ مارشل عاصم منیر نے ملک سے ’دہشت گردی‘ کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ’دہشت گرد نہ مذہب دیکھتے ہیں، نہ فرقہ اور نہ ہی قومیت، اس لیے ان کے مقابلے کے لیے متحدہ قومی ردعمل ناگزیر ہے۔‘

آرمی چیف نے بلوچستان کی سماجی و معاشی ترقی کو قومی یکجہتی کے لیے ضروری قرار دیا اور کہا کہ صوبے میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے بین الادارہ جاتی تعاون اور مربوط قومی حکمت عملی اپنانا ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’پاکستان علاقائی امن کے لیے پرعزم ہے تاہم داخلی اور خارجی خطرات کی صورت میں ملک بھرپور اور فیصلہ کن جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان