وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے ہفتے سعودی سرمایہ کاروں کے لیے صوبے میں خصوصی ’سعودی انڈسٹریل سٹیٹ‘ قائم کرنے اور وہاں 10 سالہ ٹیکس ہالی ڈے، انکم ٹیکس استثنیٰ اور ون ٹائم کسٹم ڈیوٹی چھوٹ جیسی مراعات کا اعلان کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے یہ اعلان سعودی پاکستان مشترکہ بزنس کونسل کے وفد سے لاہور میں ملاقات کے دوران کیا۔
پاکستان میں موجود شہزادہ منصور بن محمد بن سعد آل سعود کی قیادت میں سعودی عرب کا 16 رکنی وفد کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو فروغ دینا ہے۔
یہ وفد منگل کی رات پاکستان پہنچا تھا اور اس دوران وفاقی وزرا کے ساتھ ملاقاتوں کے علاوہ سپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل اور مختلف پاکستانی کمپنیوں کی تفصیلی بریفنگز حاصل کر چکا ہے۔
جمعے کو وزیر خزانہ نے سعودی وفد کے ارکان کے ساتھ ساتھ پاکستان بزنس کونسل اور اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نمائندوں سے بھی ورچوئل ملاقات کی۔
وفد کی سربراہی پاک سعودی بزنس فورم کے چیئرمین شہزادہ منصور بن محمد بن سعد آل سعود کر رہے ہیں۔
آج ہونے والی ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری، صنعت، ٹیکنالوجی، توانائی اور باہمی تعاون کے امکانات پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
وزیر اعلیٰ ہاؤس سے جاری ایک بیان کے مطابق ملاقات میں وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے سعودی وفد کا عربی زبان میں خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات وقتی مفاد یا ضرورت پر نہیں بلکہ ایمان، عقیدے اور دل کے رشتے پر قائم ہیں۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز نے سعودی وفد کے اعزاز میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’سعودی عرب اور پاکستان کے دفاعی معاہدے کو پاکستانی عوام نے بے حد سراہا ہے۔‘
انہوں نے کہا ’پنجاب پاکستان کی معاشی ترقی کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ سعودی سرمایہ کار یہاں کے ترقیاتی سفر کا حصہ بنیں۔‘
وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ سعودی انڈسٹریل سٹیٹ کے لیے وزیر اعلیٰ آفس میں ایک خصوصی فاسٹ ٹریک سہولت مرکز قائم کیا جائے گا تاکہ سرمایہ کاری کے منصوبے تاخیر کے بغیر شروع کیے جا سکیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے ’زیرو ٹائم ٹو سٹارٹ‘ پالیسی پر عمل پیرا ہے تاکہ ہر منصوبے کو تیزی سے عملی شکل دی جا سکے۔
وزیر اعلیٰ نے بتایا دونوں ملکوں کے درمیان ترجیحی شعبوں میں مشترکہ ورکنگ گروپس تشکیل دیے جائیں گے جو 30، 60 اور 90 روزہ لائحہ عمل کے تحت دونوں ممالک کے درمیان عملی شراکت داری کو فروغ دیں گے۔
ان کا کہنا تھا ’کاروباری روابط پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاشی تعاون کے نئے دور کا آغاز ثابت ہوں گے۔‘
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں سعودی عرب نے ترقی اور جدیدیت کی نئی راہیں متعارف کرائی ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب روایت اور جدت، ایمان اور ترقی، روحانیت اور عملیت کا حسین امتزاج ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’حرمین شریفین کے تحفظ کو ہم حکمت عملی نہیں بلکہ ایک لازوال فریضہ سمجھتے ہیں۔‘
اجلاس کے دوران پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے مکہ مکرمہ میں المشعر اور المقدسہ میٹرو ٹرین آپریشن کے لیے اپنی خدمات کی پیشکش بھی کی۔
ملاقات کے دوران سعودی وفد کو حکومت پنجاب کے ترقیاتی منصوبوں، عوامی فلاحی اقدامات اور سرمایہ کاری کے مواقع پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
حکومتی بیان کے مطابق وفد کے ارکان نے پنجاب میں لائیوسٹاک، مائنز، میٹ ایکسپورٹ، انفراسٹرکچر، آئی ٹی اور کیمیکل سیکٹرز میں دلچسپی کا اظہار کیا۔
سعودی وفد کی پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی
سعودی پاکستان بزنس کونسل کے سربراہ شہزادہ منصور بن محمد آل سعود نے اس موقعے پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ مریم نواز کا شکریہ ادا کیا اور کہا ’ہم نے یہاں آنے سے قبل سرکاری اور نجی شعبے میں موجود امکانات کا مطالعہ کیا ہے۔‘
انہوں نے کہا ’پاکستان ہمارا برادر ملک ہے، ہم یہاں صرف سرمایہ کاری کے لیے نہیں بلکہ اپنے پاکستانی بھائیوں کی ترقی اور خوش حالی میں حصہ ڈالنے کے لیے آئے ہیں۔‘
’ہمارے ایجنڈے میں بہت سی چیزیں شامل ہیں، خاص طور پر زراعت۔ پنجاب کی زمینیں بہت زرخیر ہیں، ہم پنجاب میں سرمایہ کاری کے لیے پرعزم ہیں اور سمجھتے ہیں کہ پنجاب سے شراکت داری بہت اہمیت کی حامل ہے۔‘
انہوں نے کہا سعودی سرمایہ کاروں کو بہت پہلے پاکستان آنا چاہیے تھا۔
شہزادہ منصور بن محمد آل سعود نے کہا سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان نئے دور کا آغاز ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم پاکستان میں صرف کاروبار کے لیے نہیں آ رہے بلکہ ہم پاکستان کے ساتھ مل کر درپیش چیلنجز کے حل کے لیے کام کریں گے۔ ہم اگلے چار برس میں کم لاگت میں 10 لاکھ گھر تعمیر کریں گے۔‘
سعودی وفد نے اس سے قبل کراچی کے توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے دو معاہدوں پر دستخط کیے۔
ان معاہدوں میں کے ای ایس پاور لمیٹڈ کے ساتھ حصص کی فروخت کا معاہدہ اور کے الیکٹرک اور ٹرائیڈنٹ انرجی لمیٹڈ کے درمیان تعاون کا فریم ورک شامل ہے، جس کا مقصد پاکستان کے توانائی اور بنیادی ڈھانچے کے شعبوں میں نئے مواقع تلاش کرنا ہے۔
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دیرینہ تعلقات قائم ہیں جو ایمان، باہمی احترام اور تزویراتی تعاون پر مبنی ہیں۔
ریاض پاکستان کا ایک اہم سیاسی اور اقتصادی شراکت دار ہے، اور دونوں ممالک اب تجارت، ٹیکنالوجی اور نوجوانوں کی ترقی کے شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دے رہے ہیں۔