قطر کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی ’نئی راہیں‘ تلاش کرنے کی دعوت

وزیراعظم شہباز شریف نے قطر کے وزیر تجارت و صنعت شیخ فیصل بن ثانی بن فیصل آل ثانی سے ملاقات میں قطری سرمایہ کاروں کو حکومت کے سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل فریم ورک کے تحت تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے کی دعوت دی ہے۔

وزیر اعظم محمد شہباز شریف 23 اکتوبر 2025 کو قطر کے وزیر تجارت و صنعت شیخ فیصل بن ثانی بن فیصل الثانی سے  اسلام آباد میں ملاقات کرتے ہوئے (پی آئی ڈی)

وزیراعظم شہباز شریف نے جمعرات کو قطر کے وزیر تجارت و صنعت شیخ فیصل بن ثانی بن فیصل آل ثانی سے اسلام آباد میں ملاقات میں قطری سرمایہ کاروں کو حکومت کے سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) فریم ورک کے تحت تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے کی دعوت دی ہے۔

قطری وزیر پاکستان- قطر مشترکہ وزارتی کمیشن کے چھٹے اجلاس کی شریک صدارت کے لیے پاکستان کے دورے پر تھے۔ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ وزارتی کمیشن کا اجلاس 22 اور 23 اکتوبر 2025 کو اسلام آباد میں منعقد ہوا۔

اس اجلاس کے دوران دونوں ممالک نے مختلف شعبوں میں تعاون کے متعدد پروٹوکولز پر دستخط کیے اور دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعاون کو بڑھانے کا عزم کیا گیا۔ اس اجلاس کو پاکستان قطر تعلقات میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا گیا ہے۔

چھٹے پاکستان-قطر مشترکہ وزارتی کمیشن کے اجلاس کا بنیادی ایجنڈا دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنا، تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا، انفراسٹرکچر، توانائی، صحت، تعلیم اور ثقافتی تبادلے جیسے مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس کے علاوہ، دونوں ممالک نے علاقائی سلامتی اور عالمی امور پر ایک دوسرے کے ساتھ مشاورت پر بھی زور دیا۔ اجلاس میں مختلف اہم تجارتی اور اقتصادی پروٹوکولز پر دستخط کیے گئے تاکہ تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جایا جا سکے۔

ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے پاکستان قطر تعلقات کی مثبت سمت پر اطمینان کا اظہار کیا جو کہ مشترکہ عقیدے، اقدار اور باہمی احترام پر مبنی ہیں۔

وزیراعظم نے پاکستان کے ایک اہم شراکت دار اور با اثر علاقائی ثالث کے طور پر قطر کے کردار کو سراہا اور توانائی، زراعت، غذائی تحفظ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، سیاحت اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے مواقع پر زور دیتے ہوئے دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے تعاون کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔

شیخ فیصل بن ثانی بن فیصل آل ثانی نے قطری قیادت کی جانب سے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ اقتصادی روابط کو مزید گہرا کرنے کے لیے قطر کے عزم کا اعادہ کیا۔ 

انہوں نے کہا کہ مشترکہ وزارتی کمیشن کے چھٹے اجلاس نے موجودہ تعاون کا جائزہ لینے اور باہمی فائدہ مند شراکت داری کو آگے بڑھانے کے لیے نئے اقدامات کی نشاندہی کرنے میں ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کیا۔

 وزیراعظم نے علاقائی اور عالمی مسائل پر قطر کی مسلسل حمایت پر پاکستان کی جانب سے تعریف کا اظہار کیا اور علاقائی اور کثیرالجہتی فورمز پر تعاون کو مضبوط بنانے کی پاکستان کی خواہش کا اعادہ کیا۔

 دونوں رہنماؤں نے مشترکہ افہام و تفہیم کو ٹھوس نتائج میں تبدیل کرنے کے لیے قریبی روابط بحال رکھنے پر اتفاق کیا، جس میں کاروبار سے کاروبار کے روابط اور سرمایہ کاری کے منصوبوں کے لیے مزید سہولتیں شامل ہیں۔

پاکستان- قطر مشترکہ وزارتی کمیشن کے چھٹے اجلاس  کے اعلامیے میں کہا گیا کہ دونوں ملک ٹرانسپورٹیشن کے شعبے میں، پروٹوکول عوامی ٹرانسپورٹ سسٹمز، جن میں ریل، بسیں، اور میٹرو شامل ہیں، تعاون بڑھانے میں باہمی دلچسپی کا اظہار کرتے ہیں اور سبز ٹیکنالوجیز جیسے برقی گاڑیاں، خود مختار گاڑیاں، اور ہائیڈروجن فیول کو اپنانے کو ترجیح دیتے ہیں۔

کن منصوبوں پر بات ہوئی؟

اجلاس کے بعد جاری کیے گئے اعلامیے میں بتایا گیا کہ دونوں ملکوں نے ٹرانسپورٹیشن کے شعبے میں، پروٹوکول عوامی ٹرانسپورٹ سسٹمز، جن میں ریل، بسیں، اور میٹرو شامل ہیں، میں تعاون بڑھانے میں باہمی دلچسپی کا اظہار کیا گیا اور سبز ٹیکنالوجیز جیسے برقی گاڑیاں، خود مختار گاڑیاں، اور ہائیڈروجن فیول کو اپنانے کو ترجیح دی جائے گی۔

پاکستان نے خاص طور پر خاریان-راولپنڈی موٹروے (ایم۔13) اور کراچی-حیدرآباد موٹروے کے سڑک ترقیاتی منصوبوں میں سرکاری ونجی شراکت یا براہ راست مالی امداد کے ذریعے قطری سرمایہ کاری کے اہم مواقع کو اجاگر کیا۔

اسی طرح سول ایوی ایشن میں دونوں فریقین کے تعاون جاری رکھنے اور دو طرفہ فضائی حکام کے مشاورتی اجلاس کو 2026 کے پہلے سہ ماہی میں منعقد کرنے پر بات ہوئی۔

تعلیم اور صحت کے شعبوں میں تعاون مرکزی موضوعات تھے اور دستخط شدہ پروٹوکول کے ذریعے رسمی شکل دی گئی۔ مشترکہ وزارتی کمیشن نے تعلیم کے حوالے سے اہم اقدامات پر وسیع بحث کی، جن میں 28-2025 کے لیے دوسرا ایگزیکٹو پروگرام بھی شامل ہے تاکہ تعلیم، اعلیٰ تعلیم، اور سائنسی تحقیق میں تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔ قطر کے وزارت تعلیم و اعلیٰ تعلیم اور پاکستان کی نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن کے درمیان ٹیکنیکل اور ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ پر ایک مسودہ مفاہمت کی یادداشت بھی تیار کی گئی تاکہ فنی مہارتوں کی ترقی کو بڑھایا جا سکے۔

صحت کے شعبے میں موجودہ مفاہمت کی یادداشت کو ایک مشترکہ ورکنگ کمیٹی کے ذریعے فعال بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا تاکہ مشترکہ پروگراموں کو نافذ کیا جا سکے، پاکستانی طبی ماہرین کو قطر کے حمد میڈیکل کارپوریشن میں متوجہ کیا جا سکے اور صحت کے ماہرین اور دیگر اقدامات کا تبادلہ کیا جا سکے۔ نیز، دو طرفہ طور پر دواؤں اور طبی آلات کی باہمی تسلیم کو آسان بنایا جائے گا تاکہ مارکیٹ تک رسائی میں سہولت ہو۔

ثقافت اور میڈیا میں پہلے سے جانچے گئے فرموں اور ثقافتی اداروں کے لیے تیز رفتار نظام قائم کرنے پر اتفاق کیا گیا، جس میں ملٹی انٹری ویزا اور مختصر مدتی ثقافتی اور علمی تبادلوں کے لیے آسان عمل بھی شامل تھا۔ فلم، میوزیمز اور ورثے میں تعاون پر مرکوز ’سالِ ثقافت‘ کے پروگراموں کی ترقی کا بھی عہد کیا گیا۔

میڈیا کے شعبے میں دستخط شدہ معاہدے قطر نیوز ایجنسی اور ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کے درمیان تعاون اور خبروں کے تبادلے کے معاہدوں کو مکمل کیا گیا۔ دستاویزی فلموں، ڈراموں، اور ثقافتی پروگراموں میں مشترکہ پروڈکشن کی حوصلہ افزائی پر اتفاق ہوا۔ پاکستان براڈکاسٹنگ کارپوریشن اور قطر ریڈیو کے درمیان ثقافتی پروگراموں کے تبادلوں کو بھی ترجیح دی گئی ہے۔

مواصلات اور معلوماتی ٹیکنالوجی میں، پروٹوکول ای-گورنمنٹ، سمارٹ سٹیز، ڈیجیٹل معیشت اور ڈیجیٹل تبدیلی میں دوطرفہ تعلقات کو مضبوط کرنے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔ قطر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک اور پاکستان کے خصوصی ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کے درمیان تعاون کو بھی ترجیح دی گئی اور پاکستانی سٹارٹ اپس کو قطر کے ٹیک ریگولیٹری ماحول اور مراعات سے روشناس کروانے کے لیے ورکشاپس کے انعقاد کی بھی تجویز دی گئی۔

مزید کہا گیا کہ پروٹوکول قطری مزدور مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ہنر مند پاکستانی مزدوروں کی تعیناتی پر زور دیتا ہے۔ 1987 کے پاکستانی مزدوروں کی قطر میں ملازمت کے معاہدے کو بنیاد بناتے ہوئے اور مزدوری تعاون پر نئے مفاہمت کی یادداشت کے جلد نفاذ کی حمایت کرتا ہے تاکہ بہترین طریقہ کار کا اشتراک کیا جا سکے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت