کوہ نور ہیرے کی ’واپسی‘ کے لیے انڈیا کی نئی مہم؟

انڈین نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی کی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ انڈیا میں حکام نے تاریخی خزانے کے حوالے سے کسی نئی مہم یا پالیسی کی تردید کی ہے۔

19 ستمبر، 2022 کی اس تصویر میں برطانیہ کے شاہی تاج کو ملکہ برطانیہ کے تابوت کے اوپر رکھے دیکھا جا سکتا ہے(اے ایف پی)

انڈین حکومت کے ذرائع نے اس خبر کی تردید کی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا کہ یہ ملک برطانیہ سے دیگر خزانوں کے ساتھ کوہ نور ہیرا ’واپس لینے‘ کے لیے ایک نئی مہم شروع کر رہا ہے۔

گذشتہ ہفتے تاج پوشی کے موقع پر توجہ کوہ نور ہیرے کی جانب گئی، 105 قیراط کا یہ ہیرا بادشاہ کے ٹرسٹ میں رکھے گئے تاج کے جواہرات میں سے ایک ہے۔

دی ٹیلی گراف میں شائع ہونے والی ایک نئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نوآبادیاتی دور میں برطانیہ منتقل کیے گئے ممکنہ ہزاروں نوادرات کی واپسی کو یقینی بنانے کے لیے انڈین وزارتی اور سفارتی عملے کو متحرک کیا جائے گا۔ جس کو ذرائع نے ’ماضی کا حساب‘ کے طور پر بیان کیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پالیسی میں تبدیلی کا مقصد بالآخر کوہ نور ہیرا واپس لانا ہے اور خزانے کی واپسی کو ’نریندر مودی کی وزارت عظمیٰ کی ترجیحات میں سے ایک‘ کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

انڈین وزارت ثقافت کے سیکریٹری گووند موہن نے نوادرات کی واپسی کے حوالے سے اس اخبار کو بتایا کہ ’یہ حکومت کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ انڈیا کے نوادرات کی واپسی کی اس کوشش کے پیچھے وزیر اعظم نریندر مودی کی ذاتی وابستگی ہے ، جن کی یہ اہم ترجیح ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ نوادرات کی واپسی انڈیا کی پالیسی سازی کا ایک اہم حصہ ہو گی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان زیورات کی انڈیا میں واپسی کی کوشش کی قیادت آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کر رہا ہے، جو ملک کی وفاقی وزارت ثقافت کی ایک شاخ ہے۔

جنوبی انڈیا کے ایک مندر سے اٹھائی گئی کانسی کی ایک مورتی کے متعلق پہلے ہی آکسفورڈ کے ایشمولین میوزیم سے رابطہ کیا جا چکا ہے۔

رواں برس شروع ہونے والے اس عمل میں لندن میں موجود سفارت کار بھی شامل ہوں گے جو نوآبادیاتی دور میں جنگی سامان کے طور پر ضبط یا شوقین افراد کی جانب سے جمع کیے گئے نوادرات رکھنے والے اداروں سے باضابطہ درخواستیں کریں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تاہم انڈین نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی کی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ انڈیا میں حکام نے تاریخی خزانے کے حوالے سے کسی نئی مہم یا پالیسی کی تردید کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ سچ نہیں ہے کہ برطانیہ سے ہزاروں نوادرات کی واپسی کے لیے وزارتی اور سفارتی وسائل کو متحرک کرنا ہے، اور کہا کہ نوادرات کی واپسی کی کوئی بھی کوشش تعاون اور موجودہ بین الاقوامی انتظامات کے تحت کی جائے گی۔

اگرچہ انہوں نے گووند موہن سے منسوب بیان کی تردید نہیں کی، لیکن کہا کہ انہوں نے بالخصوص کوہ نور کا کبھی ذکر نہیں کیا۔

دی انڈپینڈنٹ نے تبصرے کے لیے انڈیا کی وزارت خارجہ سے رابطہ کیا ہے۔

دنیا کے سب سے بڑے کٹے ہوئے ہیروں میں سے ایک کوہ نور پلاٹینم سے بنے تاج میں جڑا ہے جو 1930 کی دہائی میں بادشاہ جارج ششم کی اہلیہ ملکہ الزبتھ کے لیے بنایا گیا تھا۔ سال 2022 میں کوین مادر کی آخری رسومات کے دوران اسے ان کے تابوت پر رکھا گیا تھا۔

اگرچہ یہ زیور ملکہ کیمیلا کو منتقل کیا جانا تھا، لیکن انہوں نے تاج پوشی کے دوران اپنے تاج کے لیے متبادل ہیروں کا انتخاب کیا۔

یہ ہیرا انڈیا میں سیاسی اور قانونی تنازعات کا مرکز رہا ہے اور اس کی ملکیت کے حوالے سے تنازعات جاری ہیں اور نہ صرف انڈیا بلکہ پاکستان کی جانب سے بھی اس کے دعوے کیے گئے ہیں۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا