پاکستان غزہ کی صورت حال کا مشاہدہ کر رہا ہے: دفتر خارجہ

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان غزہ سمیت باقی مقبوضہ علاقوں کی صورت حال کا باریکی سے مشاہدہ کر رہا ہے۔

15 مئی 2023 کی اس تصویر میں غزہ کی پٹی میں ایک فلسطینی لڑکی اسرائیل کی فضائی کارروائی میں تباہ ہونے والے اپنے گھر کے ملبے پر کھڑی ہے (اے ایف پی)

پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے اسرائیل کی حالیہ کارروائیوں کے دوران بے گناہ فلسطینیوں کی اموات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان غزہ سمیت باقی مقبوضہ علاقوں کی صورت حال کا باریکی سے مشاہدہ کر رہا ہے۔

جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے مزید کہا کہ ’پاکستان مسئلہ فلسطین کے حوالے سے اپنے اصولی موقف پر قائم ہے۔‘

ترجمان نے زور دیا کہ ’اسرائیل اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کرے۔ پاکستان 1967 سے پہلے کی سرحدوں کے مطابق آزاد خودمختار فلسطین کا حامی ہے۔‘

14 مئی کو اسرائیل اور فلسطین کے درمیان پانچ روز تک جاری رہنے والی جھڑپوں کے بعد مصر کی ثالثی میں سیزفائر ہوا تھا۔

اس سیز فائر معاہدے سے قبل پانچ روز میں غزہ میں 33 افراد جان سے جا چکے تھے جبکہ اسرائیل میں بھی دو اموات ہوئی تھیں۔

پانچ روز پر محیط یہ جھڑپیں اسرائیل اور فلسطینی گروپوں کے درمیان طویل عرصے سے جاری کشیدگی کی تازہ ترین کڑی تھی۔ اس سے قبل بھی اسرائیل اور حماس کے درمیان چار جنگیں ہو چکی ہیں جبکہ ان کے علاوہ چھوٹی چھوٹی جھڑپیں بھی ہوتی رہی ہیں۔

نو مئی کو تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران فوجی تنصیبات پر حملوں میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ’افغان شہریوں کے فوجی تنصیبات پر حملوں میں ملوث ہونے کے معاملے پر وزارت داخلہ بہتر بتا سکتی ہے۔‘

ترجمان نے مزید کہا کہ ’وزارت داخلہ کی جانب سے معلومات فراہم کی گئیں تو پھر معاملے پر کابل سے رابطہ کر سکتے ہیں۔‘

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’افغان مہاجرین کی باوقار وطن واپسی پر افغان دوستوں، بھائیوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔‘

نو مئی کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پرتشدد واقعات ہوئے تھے، جن کے دوران فوجی تنصیبات اور دیگر املاک اور گاڑیوں کو بھی جلایا گیا تھا۔

ممتاز زہرا بلوچ نے بریفنگ کے دوران امریکی سٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی مذہبی صورت حال سے متعلق حالیہ رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’مذہبی آزادی سے متعلق آئین میں حق حاصل ہے۔ ہم امریکہ سمیت دنیا بھر میں اسلامو فوبیا سمیت مسلمانوں کے خلاف بڑھتے نفرت کے جذبات پر تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔‘

رواں ماہ انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے ضلع سری نگر میں ہونے والے جی 20 وزارت سیاحت کے اجلاس سے متعلق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ’جی 20 کا اجلاس کشمیر میں ہونا درست نہیں ہے۔

’انڈیا کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے۔ جی ٹوئنٹی ممالک انڈیا میں ہو نے والی زیادتیوں کا نوٹس لیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں انڈین شہریوں کی جانب سے کشمیر میں زمینیں خریدنے کے سوال پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ’انڈیا کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادیاتی ہیئت اور جغرافیائی تبدیلیوں پر تشویش ہے۔ کشمیریوں کی ملکیتی زمین، کاروبار اور دیگر اثاثے بیرونی افراد یا ممالک کو دینے کی مذمت کرتے ہیں۔‘

ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ ’پاکستان کی کشمیر پالیسی پر کسی قسم کا کوئی ابہام نہیں ہے۔ تنازع کشمیر پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی جزو ہے۔‘

صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کی مختلف سفیروں سے ملاقات اور حکومتی وزرا کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے الزام کے سوال پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ جب بھی صدر یا وزیراعظم کسی سفیر سے ملاقات کرتے ہیں، وزارت خارجہ کو اعتماد میں لیا جاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’پاکستان ایک جمہوری ملک اور اپنے آئین و قوانین کے تحت داخلی مسائل کے حل کی صلاحیت رکھتا ہے۔‘

دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اور آئرلینڈ کے درمیان چوتھے دوطرفہ تعلقات سے متعلق مذکرات 28 تاریخ کو اسلام آباد میں ہوں گے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان