پاکستان، ایران کا پانچ ارب ڈالر کے تجارتی معاہدے پر اتفاق

پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں نے ماہی گیروں کو رہا کرنے اور جیلوں میں قید تمام سزا یافتہ قیدیوں کو وطن واپس بھیجنے پر بھی اتفاق کیا۔

پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ دونوں ممالک نے دو طرفہ اقتصادی بات چیت کے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں (دفتر خارجہ)

پاکستان اور ایران نے جمعرات کو پانچ سالہ تجارتی معاہدے پر دستخط کر دیے جس میں دو طرفہ تجارت کا ہدف پانچ ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔

پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں نے ماہی گیروں کو رہا کرنے اور جیلوں میں قید تمام سزا یافتہ قیدیوں کو وطن واپس بھیجنے پر بھی اتفاق کیا۔

عرب نیوز کے مطابق ان خیالات کا اظہار بلاول بھٹو زرداری نے اپنے ایرانی ہم منصب ڈاکٹر حسین امیر عبداللہیان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا جو دو روزہ دورے پر اسلام آباد میں ہیں۔

دونوں ممالک کے وفود نے وزرائے خارجہ کی قیادت میں ملاقاتیں کیں اور دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے تین معاہدوں اور سمجھوتوں پر دستخط کیے۔

بلاول بھٹوزرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی تعاون کے پانچ سالہ (2023-2028) منصوبے میں دو طرفہ تجارت کا ہدف پانچ ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔ دوطرفہ تجارت میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے، آزاد تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے اور نجی شعبے کے درمیان ادارہ جاتی روابط قائم کرنے کو ترجیح دی گئی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ دو طرفہ بات چیت کے دوران ایک دوسرے کی جیلوں میں بند قیدیوں اور ماہی گیروں کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔

پاکستانی وزیر خارجہ کے بقول: ’ہم نے دونوں فریقین کے درمیان موجودہ معاہدوں کی شقوں کے مطابق جیلوں میں قید تمام سزا یافتہ قیدیوں کو وطن واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے اور ساتھ ہی پاکستان اور ایران میں قید تمام ماہی گیروں کو رہا کرنے اور ان کی کشتیوں کی واپسی کے لیے ان پر عائد جرمانے کو معاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘

  انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ملک قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کریں گے تاکہ اس ضمن میں مفاہمت کو تیزی سے عملی جامہ پہنایا جا سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک نے دو طرفہ اقتصادی بات چیت کے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ اس ضمن میں دونوں فریقین کے درمیان گذشتہ روز بھرپور اور تفصیلی شعبہ جاتی بات چیت ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ دو طرفہ سرمایہ کاری کے معاملے پر پاکستان اور ایران کی مشترکہ سرمایہ کاری کمیٹی کے تیسرے اجلاس کے موقعے پر ایک اور پروٹوکول پر بھی دستخط کیے گئے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ’مجھے یقین ہے کہ آج ہم جو اقدامات کر رہے ہیں وہ  دونوں ممالک کے درمیان آنے والے مہینوں اور سالوں میں ایک طویل مدتی اور پائیدار اقتصادی شراکت داری کی راہ ہموار کریں گے۔‘

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے مشترکہ سرحد کو امن اور دوستی کی علامت کے طور پر قائم رکھنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس موقعے پر ایرانی وزیر خارجہ نے ایران پاکستان (آئی پی) گیس پائپ لائن کی تکمیل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ یقینی طور پر دونوں ممالک کے قومی مفادات کو پورا کرے گی۔

عبداللہیان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے دونوں ملکوں کے درمیان آئی پی گیس پائپ لائن کے منصوبوں پر ایک دوسرے کے ساتھ بہت اہم بات چیت کی ہے اور ہم اس گیس پائپ لائن کو جلد از جلد مکمل، حتمی شکل اور فعال ہوتے دیکھنے کے لیے تیار ہیں۔‘

ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ بین الاقوامی قواعد و ضوابط کے فریم ورک کے تحت دونوں ممالک کے درمیان موجودہ بینکاری اور مالیاتی مسائل کا حل ہم کس طرح تلاش کر سکتے ہیں اس پر اہم بات چیت ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دو روز قبل ایران کی وزارت خارجہ میں اقتصادی سفارت کاری کے نائب سربراہ کی قیادت میں وفد نے اسلام آباد کا دورہ کیا جس میں معیشت، تجارت، ثقافتی امور اور سیاحت سے متعلق مختلف وزارتوں کے اہم نمائندے شامل تھے۔ وفد کی بات چیت کے مثبت نتائج برآمد ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایرانی وفد کی پاکستان میں بات چیت کے نتیجے میں آج کئی بہت اہم دستاویزت پر دستخط ہوئے۔

افغانستان کے بارے میں بات کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کی صورت حال اور مسئلے کا حل وہی ہے جو علاقائی سطح پر اقدامات کے دائرے میں رہ کر نکالا جائے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا