سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان اور قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کے درمیان ملاقات کے بعد منگل کو ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں ہر سطح پر تیزی سے ترقی اور تعاون جاری ہے۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان قطر کے سرکاری دورے پر تھے، جہاں انہوں نے قطری امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی سے ملاقات کی۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق دونوں رہنماؤں نے تسلیم کیا کہ خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) دونوں ممالک کے درمیان روابط کا ایک اہم ذریعہ ہے اور ’دوطرفہ تعاون کے شعبوں کو اس طرح گہرائی اور وسعت دینے کے لیے پوری سنجیدگی کے ساتھ کوشش کرنا ضروری ہے، جس سے مستقبل میں پائیدار ترقی حاصل ہو سکے۔‘
سعودی ولی عہد اور ان کا وفد جی سی سی سپریم کونسل اور سعودی قطری رابطہ کونسل کے اجلاسوں میں شرکت کے لیے منگل کو دوحہ پہنچے تھے۔
ولی عہد محمد بن سلمان اور شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے ذیلی کمیٹی کے اجلاسوں کے نتائج، مثبت اقدامات اور اتفاق رائے پر اطمینان کا اظہار کیا، جہاں متعدد معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔
یہ ایگزیکٹو کمیٹی اور کونسل کے جنرل سیکریٹریٹ دونوں کی معاونت اور حمایت کے ساتھ ذیلی کمیٹیوں کی سفارشات اور اقدامات پر عمل درآمد کو بھی دیکھتی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
رہنماؤں نے کونسل کے کام اور اس کی ذیلی کمیٹیوں اور مستقل تعاون کی حمایت اور ترقی جاری رکھنے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ مختلف شعبوں میں کاروبار کو ریگولیٹ کرنے والے ادارہ جاتی آلے کے طور پر اس کا اثر بڑھانے میں کردار ادا کیا جاسکے۔
دونوں ممالک نے اقتصادی شراکت داری کو مضبوط بنانے، تجارتی تبادلے کے حجم کو متنوع بنانے اور بڑھانے کے لیے مشترکہ کام کرنے کی ضرورت کا عندیہ دیا۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور سیاسی مشاورت کو مستحکم اور بڑھانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
دونوں ہمسایہ ممالک نے سکیورٹی اور فوجی تعاون کو اس طرح مضبوط بنانے کی اہمیت کا بھی ذکر کیا، جو خطے کی سلامتی اور استحکام میں معاون ثابت ہو۔
شیخ تمیم نے ورلڈ ایکسپو 2030 کی میزبانی اور 2034 کے ورلڈ کپ کی میزبانی کے لیے سعودی عرب کی نامزدگی پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو مبارکباد دی۔
سعودی ولی عہد نے اس موقعے پر قطری امیر سے کہا: ’آپ کے برادرانہ ملک سے رخصت ہوتے ہوئے میں اپنے اور ہمراہ آنے والے وفد کے پرتپاک استقبال اور فراخ دلانہ مہمان نوازی پر تہہ دل سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔‘
ولی عہد منگل کو قطر سے روانہ ہوئے تھے۔
خلیج تعاون کونسل کی طرف سے اسرائیل کی مذمت
سعودی ولی عہد نے اس سے قبل خیلج تعاون کونسل (جی سی سی) کے اجلاس میں بھی شرکت کی۔ جی سی سی نے بین الاقوامی قوانین کی ’واضح خلاف ورزیوں‘ پر اسرائیل کی مذمت کی اور فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے اپنے مطالبے کو دہرایا ہے۔
خلیج تعاون کونسل کے 44 ویں اجلاس کے اختتام پر جاری ایک بیان میں چھ ممالک کے رہنماؤں کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کہ اس طرح کے اقدامات ’بین الاقوامی انسانی قانون کی صریحاً خلاف ورزی ہیں۔‘
اعلامیے میں غزہ کی پٹی میں پائیدار سیز فائر کے حصول کے لیے فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی بحالی کا مطالبہ کیا گیا تاکہ انسانی امداد ضرورت مندوں تک پہنچ سکے۔
جی سی سی رہنماؤں نے متنبہ کیا کہ اگر جنگ جاری رہی تو تنازع مشرق وسطیٰ کے دیگر علاقوں میں پھیلنے کا خطرہ ہے جس کے ’خطے کے عوام اور بین الاقوامی امن و سلامتی پر سنگین نتائج‘ ہوں گے۔