اسرائیل کی جانب سے قطر پر فلسطینی گروپ حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بنانے والے فضائی حملے کے چند دن بعد، اتوار کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کو کسی بھی دوسرے ملک پر حملے کی صورت میں محتاط رہنے کا مشورہ دیا ہے۔
قطر اور اسرائیل مشرق وسطیٰ میں واشنگٹن کے قریبی اتحادی ہیں اور اس وقت تل ابیب اور دوحہ کے تعلقات کو بڑھتی ہوئی دراڑ کا سامنا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ ’قطر ایک بہت بڑا اتحادی ہے۔ اسرائیل اور باقی سب کو ہمیں محتاط رہنا ہو گا۔ جب ہم لوگوں پر حملہ کرتے ہیں تو ہمیں محتاط رہنا چاہیے۔‘
ٹرمپ نے ابتدا میں دوحہ پر منگل کے حملے پر اسرائیل کی سرزنش کی تھی۔
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اسرائیل اور حماس کے مذاکراتی ٹیمیں غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے کام کر رہی ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس حملے نے عرب اور مسلم رہنماؤں، جن میں فلسطینی صدر محمود عباس بھی شامل ہیں، کو دوحہ میں اظہار یکجہتی کے لیے اکٹھا کیا، جہاں قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے دنیا پر زور دیا کہ وہ ’دوہرا معیار استعمال کرنا بند کریں‘ اور اسرائیل کا محاسبہ کریں۔
خلیجی ملک کے دارالحکومت پر اسرائیل کے حملے میں حماس کے پانچ ارکان اور ایک قطری سکیورٹی اہلکار جان سے گئے تھے۔
قطر میں خطے کا سب سے بڑا امریکی فوجی اڈہ بھی موجود ہے۔