پنجاب میں بارش کے باعث مختلف حادثات میں آٹھ اموات: پی ڈی ایم اے

لاہور میں بارش کا سلسلہ بدھ کی صبح تین بجے شروع ہوا اور محکمہ موسمیات کے مطابق اب تک لاہور کے مختلف علاقوں میں 150 سے 291 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی جا چکی ہے اور یہ سلسلہ آئندہ ہفتے تک جاری رہے گا۔

قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے (پی ڈی ایم اے) کے مطابق پنجاب میں ہونے والی بارشوں کے نتیجے میں اب تک مختلف حادثات میں مرنے والوں کی تعداد آٹھ ہو گئی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں بدھ کو 10 گھنٹے تک مسلسل بارش ہوتی رہی جس نے 30 سالہ ریکارڈ توڑ دیا۔

لاہور کے متعدد علاقوں میں 291 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ ہو چکی ہے۔ شہر کی انتظامیہ اور واسا لاہور کے تمام افسران و سٹاف نکاسی آب کے لیے کوششوں میں مصروف ہیں۔

پی ڈی ایم اے نے بدھ جاری کیے گئے ایک بیان میں بتایا ہے کہ ان بارشوں کے نتیجے میں لاہور میں ڈوبنے کے علاوہ کرنٹ لگنے اور گھروں کی چھتیں گرنے کے نتیجے میں سات افراد جان سے گئے ہیں۔ جن میں ایک 11 سالہ بچہ بھی شامل ہے۔

اس کے علاوہ پنجاب کے جنوبی شہر لیّہ میں بھی ایک شہری کی پانی میں ڈوبنے سے موت ہو گئی ہے۔

ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق بارش کے باعث مختلف حادثات میں مجموعی طور پر چھ افراد شدید زخمی بھی ہوئے ہیں جنہیں ہسپتالوں میں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہیں۔

کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا کے بیان کے مطابق اس سے قبل رواں سال لاہور میں زیادہ سے زیادہ 256 ملی میٹر بارش 26 جون کو ریکارڈ ہوئی تھی۔ گذشتہ سال 2022 میں لاہور میں 238 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔

اس سے قبل 2018 میں لاہور میں 288 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔

کمشنر لاہور کے مطابق گذشتہ 30 سالوں میں لاہور میں اتنے کم وقت میں اتنی بارش نہیں ہوئی۔

ادھر ایم ڈی واسا غفران احمد کا کہنا ہے کہ بارش تھمنے کے چند گھنٹوں میں ہی تمام نشیبی علاقے کلیئر کر دیے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ سسٹم اپنی مکمل استعداد پر نکاسی آب کو ممکن بنا رہا ہے۔

لاہور کو بجلی فراہم کرنے والی کمپنی لیسکو کے مطابق مال روڈ اور جی او آر کے علاقے میں درختوں  کے گرنے سے برقی لائنوں کو پہنچنے والے نقصان کے ازالے کے لیے کام شروع  کر دیا گیا  ہے۔

لیسکو چیف ایگزیکٹو انجینئر شاہد حیدر کے مطابق شہر کے  مختلف علاقوں میں درخت اور بجلی کے  کھمبوں کے گرنے سے سپلائی متاثر ہوئی ہے۔

ترجمان لیسکو کے مطابق ایس ای سینٹرل کی زیرنگرانی فیلڈ سٹاف ترسیلی نظام کو بحال کرنے میں مصروف عمل ہے۔ انہوں نے صارفین سے تعاون کی اپیل ہے۔

لاہور میں بارش کا سلسلہ بدھ کی صبح تین بجے بارش شروع ہوا اور محکمہ موسمیات کے مطابق اب تک لاہور کے مختلف علاقوں میں 150 سے 270 ملی میٹر  تک بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق ان بارشوں کا سلسلہ رواں ہفتے جاری رہنے کا امکان ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

شدید بارش کے باعث لاہور کے کئی نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ہیں، کئی ایک سڑکیں تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں، جبکہ گلی مغلوں میں پانی گھروں میں داخل ہو گیا ہے۔

لاہور کے کلمہ چوک اور کینال روڑ کے انڈر پاسز میں بھی کئی کئی فٹ پانی جمع ہے، جس سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے۔

تیز بارش کے بعد رات گئے سے ہی لاہور کے مختلف علاقوں میں بجلی کی ترسیل منقطع ہے، جبکہ کئی ایک گھروں میں لگے یو پی ایس بھی جواب دے گئے اور پینے کے صاف پانی کی دستیابی میں بھی مشکل درپیش ہیں۔

پنجاب کے نگران وزیراعلی محسن نقوی نے لاہور میں بارش سے متاثر ہونے والے مختلف علاقوں کا  دورہ کیا اور قذافی سٹیڈیم، گلبرگ، لبرٹی، کلمہ چوک انڈر پاس، گارڈن ٹاون، فیروز پور روڈ اور قرطبہ چوک میں بارش سے پیدا ہونے والی صورت حال کا جائزہ لیا۔

وزیراعلی کے ترجمان کے مطابق نکاسی آب کے لیے کمشنر لاہور ڈویژن اور ایم ڈی واسا کو موقع پر ہی ہدایات جاری کی گئیں۔

وزیراعلی محسن نقوی کا کہنا تھا: ’مختصر مدت میں ریکارڈ بارش ہوئی تاہم انتظامیہ اور واسا کو متحرک کر دیا گیا ہے۔

’نکاسی آب کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ نکاسی آب کے کام کی خود نگرانی کر رہا ہوں۔ شہریوں کی مشکلات کا احساس ہے۔‘

شہر میں جمع ہونے والے پانی کی نکاسی کے لیے واسا سمیت تمام متعلقہ اہلکاروں کی جانب سے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

وزیراعظم شہبازشریف نے لاہور میں بجلی کے تارٹوٹنے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ 

ایوان وزیراعظم سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق وزیراعظم انسپیکشن کمشن کے چیئرمین بریگیڈیئر (ر) مظفر علی رانجھا واقعے کی تحقیقات کریں گے۔ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات